اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں موہن لال گنج پارلیمانی حلقے سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کوشل کشور ایک بار پھر کووڈ-19 کی زد میں آ گئے ہیں۔ اس بات سے سبھی حیران اور خوفزدہ ہیں، کیونکہ کورونا کو شکست دینے کے بعد انھیں اسپتال سے چھٹی مل گئی تھی، اور پھر کچھ ہی دنوں میں ایک بار پھر ان پر کورونا کا حملہ ایک خطرناک اشارہ ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کورونا سے چھٹکارا پانے کے کچھ ہی دنوں بعد لوگ پھر سے اس وائرس کے انفیکشن میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔
Published: undefined
دراصل کشور گزشتہ 26اگست کو تیز بخار اور سانس میں تکلیف کی شکایت پر ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل ہوئے تھے جہاں ان کی کورونا رپورٹ پازیٹو آئی تھی۔ بعد ازاں دو ستمبر کو ان کی رپورٹ نگیٹو آنے کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں ڈسچارج کر کے ہوم آئسولیشن کی صلاح دی تھی۔ لیکن پیر کی صبح بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے ایک ٹوئٹ کر جانکاری دی کہ اتوار کو انہیں ایک بار پھر شدید بخار اور سانس لینے میں تکلیف ہوئی جس پر انہوں نے میدانتا اسپتال میں جانچ کرائی۔ کووڈ کی رپورٹ پازیٹو آئی ہے جس کے بعد وہ اسپتال میں داخل ہیں۔
Published: undefined
ساتھ ہی کوشل کشور نے یہ بھی بتایا کہ ڈاکٹروں نے انہیں کم بات کرنے کی صلاح دی ہے۔ علاوہ ازیں رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ لوگوں کی دعاؤں سے وہ جلد صحت یاب ہوکر گھر آئیں گے اور پھر سے سماج کی خدمت کریں گے۔
Published: undefined
دوسری جانب راجدھانی لکھنؤ کے معروف تعلیمی ادارے سی ایم ایس کے فاؤنڈر جگدیش گاندھی کو بھی میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق جگدیش گاندھی کو پیشاب میں انفیکشن کی شکایت کی وجہ سے اسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں ان کی کورونا جانچ رپورٹ پازیٹو آئی ہے۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز