لکھنؤ: اترپردیش میں لاک ڈاون کی مدت میں اضافہ کی چہ میگوئیوں کے درمیان اترپردیش حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے خطرات کو دیکھتے ہوئے ریاست کے 15 اضلاع کے ان علاقوں کو پوری طرح سے سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں کووڈ۔19 کے متاثرین سب سے زیادہ ہیں۔
Published: undefined
اڈیشنل چیف سکریٹری (داخلہ) اونیش اوستھی نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ 15 اضلاع کے ان علاقوں کو ہی سیل کیا جائے جو کورونا وائرس کے ’ہاٹ اسپاٹ‘ بن چکے ہیں۔ پورا ضلع قطعی نہیں سیل کیا جائے گا۔ اس دوران سیل کیے گئے علاقوں میں بھی کسی بھی قسم کی طبی و اجناس ضروریہ کی کوئی کمی نہیں ہونے دی جائے گی۔
Published: undefined
اڈیشنل چیف سکریٹری نے بتایا کہ آگرہ میں 22، لکھنؤ میں 8 بڑے اور 4 چھوٹے، غازی آباد میں 13، گوتم بدھ نگر میں 12، کانپور میں 12، وارانسی میں 4، شاملی میں 3، میرٹھ میں 7، بریلی میں 1، بلند شہر میں 3، بستی میں 3، فیروز آباد میں3، مہاراج گنج میں 4، سیتاپور میں1 ہاٹ اسپاٹ کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ان علاقوں کو مکمل طور سے سیل کر دیا جائے گا۔
Published: undefined
ان اضلاع کے ہاٹ سپاٹ علاقوں کو 15 اپریل کی صبح تک مکمل طور پر سیل کر دیا جائے گا۔ اس مدت کے دوران کسی بھی گاڑی کو اضلاع میں داخلہ نہیں ملے گا۔ علاوہ ازیں، یہ حکم بھی دیا گیا ہے کہ 30 اپریل تک کوئی بھی ماسک پہنے بغیر گھروں سے باہر نہیں جا سکے گا۔
Published: undefined
یوگی حکومت کے اعلان کے مطابق سیل کیے جانے کے بعد ان علاقوں میں کوئی دکان نہیں کھل سکے گی، صرف ضروری سامان کی گھر پر ڈلیوری کی اجازت دی جائے گی۔ صرف کرفیو پاس کے ذریعے ہی کسی شخص کو اپنے گھر سے باہر جانے کی اجازت ہوگی۔ لوگوں کو راحت دینے کے لئے یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ کوئی بھی بینک 31 مئی تک کسی بھی کسان کو قرض وغیرہ کے معاملے میں نوٹس جاری نہیں کرے گا۔
Published: undefined
یہ معلومات دیتے ہوئے چیف سکریٹری آر کے تیواری نے بتایا کہ ان 15 اضلاع میں کوویڈ 19 انفیکشن کا اثر سب سے زیادہ ہے۔ ان اضلاع کے نشان زدہ علاقوں کو مکمل طور پر سیل کر دیا جائے گا۔ اس دوران تمام کاروباری ادارے پوری طرح سے بند رہیں گے۔ اگر کوئی آفس یا فیکٹری جا رہا ہے تو نجی گاڑی کی بجائے کار میں اشتراک کر کے جا سکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ فیصلہ اس لئے لیا گیا ہے تاکہ کورونا وائرس کا کمیونٹی اسپریڈ نہ ہو۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined