ایک طرف ایمرجنسی استعمال کے لیے ہندوستان میں دو ویکسین کو منظوری مل چکی ہے، اور دوسری طرف ملک کی مختلف ریاستوں میں ویکسنیشن کے لیے ’ڈرائی رَن‘ کا عمل جاری ہے۔ لیکن پی ایم مودی کے انتخابی حلقہ وارانسی میں ڈرائی رَن کے درمیان ایک بڑی لاپروائی سامنے آئی ہے جس نے ’ڈرائی رَن‘ کے پورے عمل کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔
Published: undefined
دراصل منگل کے روز بی جے پی حکمراں ریاست اتر پردیش میں کورونا ٹیکہ کاری کے لیے ڈرائی رَن کیا گیا، تاکہ اگر کوئی خامی نظر آئے تو اسے دور کیا جا سکے۔ لیکن وارانسی میں جب ایک ملازم سائیکل پر ویکسین لے کر اسپتال پہنچا اور یہ خبر پھیلی تو انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق اسپتال میں پولس کی تعیناتی ضرور کی گئی تھی، لیکن ویکسین کو اسپتال تک پہنچانے کی پوری تیاری نہیں کی گئی۔ اس طرح سے ڈرائی رَن نے یوگی حکومت کے انتظام و انصرام کی ہی قلعی کھول کر رکھ دی۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ وارانسی کے چوکا گھاٹ کورونا ویکسین سنٹر سے ویکسین کی خوراک ویمنس ہاسپیٹل سائیکل سے پہنچائی گئی۔ پھر ویمنس ہاسپیٹل میں جب ویکسین پہنچی تو وہاں بھی ڈرائی رَن کو لے کر کوئی تیاری نہیں تھی۔ اس سلسلے میں جب وارانسی کے چیف میڈیکل افسر ڈاکٹر وی بی سنگھ سے سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’پانچ مراکز پر وین سے ویکسین گئی ہے۔ صرف ویمنس ہاسپیٹل میں سائیکل سے ویکسین کیریر لے کر آیا ہے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ ہر ضلع میں 6-6 مقامات پر ویکسنیشن یعنی ٹیکہ کاری کے لیے ڈرائی رن کیے جا رہے ہیں۔ ڈرائی رَن کے دوران کسی کو بھی کوئی ٹیکہ نہیں لگایا جا رہا ہے، بلکہ صرف ٹیکہ لگانے کے لئے ماک ڈرِل کیا جا رہا ہے۔ اس دوران کئی مراکز پر بدانتظامی صاف دیکھنے کو مل رہی ہے۔
Published: undefined
موصولہ اطلاعات کے مطابق یوگی وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت کے باوجود وارانسی جیسے علاقے میں بدانتظامی نے کئی طرح کے سوال کھڑے کر دیئے ہیں۔ کئی مراکز پر تو والنٹیرس بھی نظر نہیں آئے۔ کچھ مقامات سے ایسی خبریں آ رہی ہیں کہ محض دو یا تین لوگ ہی ویکسین لگوانے پہنچے، جب کہ 25 لوگوں کی ٹیکہ کاری ہونی تھی۔ یہاں غور کرنے والی بات یہ ہے کہ 5 جنوری کو اتر پردیش میں سب سے بڑا ڈرائی رَن صبح 10 بجے سے 12 بجے تک کیا گیا اور لکھنؤ میں لوہیا انسٹی ٹیوٹ پہنچ کر وزیر اعلیٰ نے خود ڈرائی رَن کا جائزہ لیا۔ لیکن بیشتر مقامات پر انتظام و انصرام کی کمی صاف دکھائی دی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined