نئی دہلی: انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (آئی آئی ٹی) کے سائنسدانوں نے اپنی پیش گوئی میں ترمیم کرتے ہوئے ایک ریاضی کے ماڈل کی بنیاد پر کہا ہے کہ ہندوستان میں کووڈ-19 کی دوسری لہر کے دران فعال کیسز کی تعداد 14 سے 18 مئی کے درمیان عرج پر پہنچ کر 38 سے 48 لاکھ تک جا سکتی ہے۔ نیز 4 سے 8 مئی کے درمیان انفیکشن کے یومیہ معاملوں کی تعداد 4.4 لاکھ کی تعداد تک پہنچ سکتی ہے۔
Published: undefined
ہندوستان میں پیر کے روز انفیکشن کے 352991 نئے معاملے رپورٹ ہوئے اور وبا سے مزید 2812 مریضوں نے دم توڑ دیا۔ اس کے ساتھ ہی ملک میں فعال کیسز کی تعداد 2813658 ہو گئی۔
آئی آئی ٹی کانپور اور حیدرآباد کے سائنسدانوں نے ’سوترا‘ نامی ماڈل کا استعمال کرتے ہوئے کہا ہے کہ مئی کے وسط تک زیر علاج اور قرنطینہ معاملوں کی تعداد میں زائد از 10 لاکھ تک کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ نئی پیش گوئی میں انفیکشن کے پھیلاؤ کی مدت اور معاملوں کی تعداد میں ترمیم کی گئی ہے۔
Published: undefined
گزشتہ ہفتہ محققین نے پیشن گوئی کی تھی کہ وبا 11 سے 15 مئی کے درمیان عروج پر پہنچ سکتی ہے اور فعال معاملوں کی تعداد 33-35 لاکھ تک جا سکتی ہے، نیز مئی کے اواخر تک اس کی شدت میں کمی واقع ہوگی۔
رواں ماہ کے اوائل میں سائنسدانوں نے پیش گوئی کی تھی کہ ملک میں 15 اپریل تک فعال معاملوں کی تعداد عروج پر ہوگی لیکن یہ بات سچ ثابت نہیں ہو سکتی۔
Published: undefined
آئی آئی ٹی کانپور میں محکمہ کمپیوٹر سائنس اینڈ اپلیکیشن کے پروفیسر مانندر اگروال نے کہا، ’’اس مرتبہ میں نے پیش گوئی کے اعداد و شمار کے لئے کم از کم اور زیادہ سے زیادہ کا حساب کتاب بھی کیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اصل اعداد و شمار کم از کم اور زیادہ سے زیادہ کے درمیان ہوں گے۔''
Published: undefined
اگروال نے اتوار کو زیر علاج معاملوں اور نئے معاملوں کے عروج پر پہنچنے کے پیش گوئی سے متعلق نئے اعداد و شمار ٹوئٹر پر مشترکہ کئے۔ انہوں نے سلسلہ وار ٹوئٹ میں کہا، ’’عروج پر پہنچنے کا وقت، زیر علاج معاملوں کے لئے 14-18 مئی اور انفیکشن کے یومیہ معاملوں کے لئے 4-8 مئی۔ عروج پر پہنچنے کے لئے اعداد و شمار، 38-48 لاکھ فعال معاملے اور 3.4 سے 4.4 لاکھ یومیہ معاملے۔‘‘ اگروال نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ واضح نہین ہے کہ حتمی اعداد و شمار کیا ہوں گے۔ تاحال یہ رپورٹ شائع نہیں ہوئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز