کورونا انفیکشن سے ہلاک مریضوں کی آخری رسومات میں مسائل پیش آنے کی خبریں لگاتار آ رہی ہیں، لیکن جھارکھنڈ کے مشرقی سنگھ بھوم ضلع واقع بہراگوڑا میں ایک کورونا پازیٹو ضعیفہ کی لاش کے ساتھ بھی لوگوں نے کافی برا سلوک کیا۔ میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق کورونا وائرس انفیکشن کے خوف سے بزرگ خاتون کی لاش کی آخری رسوم ادا کرنے کی جگہ رشتہ داروں نے اسے بدھ کے روز شمشان گھاٹ کے کنوئیں میں پھینک دیا۔
Published: undefined
بتایا جاتا ہے کہ معاملہ 65 سالہ چنچلا نایک کی لاش کے ساتھ پیش آیا ہے جس کی موت گزشتہ دنوں ہوئی۔ موت کے بعد ضعیفہ کی کورونا ٹیسٹ رپورٹ منفی آئی تھی، لیکن اس کے باوجود علاقے کے لوگوں نے کورونا انفیکشن کے خوف سے آخری رسومات میں شامل ہونے سے انکار کر دیا اور چنچلا کے اہل خانہ کو بھی ایسا کرنے سے روکا۔ لوگوں کے ذریعہ منع کیے جانے کے بعد گھر والوں نے بھی چنچلا کی آخری رسومات ادا نہیں کی اور لاش کو گاؤں کے نزدیک واقع شمشان گھاٹ کے کنوئیں میں پھینک دیا۔
Published: undefined
لاش کنوئیں میں پھینکے جانے کی خبر جب مقامی انتظامیہ کو ملی، تو اس کے ہوش اڑ گئے۔ فوراً انتظامیہ کی ایک ٹیم بدھ کی رات کنوئیں کے پاس پہنچی اور لاش کو نکالنے کی کوششیں شروع ہوئیں۔ کافی محنت کے بعد کنوئیں میں وہ پلاسٹک ملی جس میں لپیٹ کر لاش کو پھینکا گیا تھا۔ موقع پر بہراگوڑا کے بی ڈی او راجیش کمار ساہو، سی او ہیرا کمار اور تھانہ انچارج چندرشیکھر کمار سمیت کئی دیگر اعلیٰ افسران موجود تھے۔ انھوں نے لوگوں کو اس طرح کی حرکتوں سے باز آنے کی ہدایت دی۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ چنچلا نایک کی طبیعت گزشتہ دنوں زیادہ خراب ہو گئی تھی جس کے بعد انھیں بہراگوڑا ہیلتھ سنٹر میں داخل کرایا گیا تھا۔ یہاں سے بہتر علاج کے لیے چنچلا کو ایم جی ایم جمشیدپور ریفر کیا گیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ ایم جی ایم لے جانے سے پہلے اتوار کو ہی انھوں نے دم توڑ دیا تھا۔ موت کے بعد انتظامیہ نے کورونا کی جانچ کے لیے لاش کو گھاٹ شلا ڈویژنل اسپتال میں رکھوا دی تھی۔ بدھ کے روز جانچ رپورٹ نگیٹو آنے کے بعد انتظامیہ نے چنچلا کی لاش کو گھر والوں کے حوالے کر دی تھی۔ چنچلا کے اہل خانہ جب لاش لے کر شمشان پہنچے تو مقامی لوگوں نے کورونا کے خوف سے آخری رسومات ادا کرنے سے انھیں روکا۔ لوگوں کی ناراضگی دیکھتے ہوئے گھر والوں نے لاش کو وہیں موجود کنوئیں میں پھینک دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined