بی جے پی میں ہندوتوا کا چہرہ اور معروف لیڈر و سابق مرکزی وزیر اوما بھارتی کورونا انفیکشن میں مبتلا ہونے کے بعد آج رشی کیش واقع ایمس میں داخل ہو گئی ہیں اور ڈاکٹروں کی سخت نگرانی میں ہیں۔ اسپتال میں داخل ہونے کے تعلق سے اوما بھارتی نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں انھوں نے تین اسباب کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ آخر رشی کیش واقع ایمس میں ہی داخل کیوں ہوئیں۔ ان اسباب میں سے ایک بابری مسجد انہدام معاملہ ہے جس کا فیصلہ آئندہ 30 ستمبر کو آنے والا ہے۔
Published: undefined
28 ستمبر کی صبح کیے گئے اپنے ٹوئٹ میں اوما بھارتی نے لکھا ہے کہ "میں ابھی ابھی ایمس رشی کیش میں داخل ہو گئی ہوں۔ اس کے تین اسباب ہیں- (1) ہرشن وردھن جی بہت فکر کر رہے ہیں۔ (2) میرے کو رات میں بخار بڑھ گیا۔ (3) میری ایمس میں جانچ ہونے کے بعد اگر مجھے بہتر رپورٹ ملی تو میں پرسوں لکھنؤ کی سی بی آئی عدالت میں پیش ہونا چاہتی ہوں۔"
Published: undefined
واضح رہے کہ بابری مسجد انہدام معاملہ میں آئندہ بدھ کے روز سی بی آئی کی خصوصی عدالت فیصلہ سنائے گی۔ سی بی آئی کے خصوصی جج ایس کے یادو نے لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، کلیان سنگھ اور اوما بھارتی سمیت سبھی ملزمین کو فیصلے کے دن عدالت میں موجود رہنے کی ہدایت دی ہے۔ 6 دسمبر 1992 کو متنازعہ ڈھانچہ انہدام کے اس معاملے میں سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی، سابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ، سابق مرکزی وزیر مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی، بی جے پی لیڈر ونے کٹیار، مہنت نرتیہ گوپال داس اور سادھوی رتمبرا سمیت کل 32 ملزمین ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز