عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کے کورونا پازیٹو نکلنے کے بعد اقتدار کے گلیاروں میں اندر ہی اندر ایک ہنگامہ سا برپا ہے۔ دراصل گزشتہ دنوں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں ستیندر جین بھی شامل تھے۔ اس میٹنگ میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل بھی موجود تھے۔ کیجریوال اور بیجل کے ساتھ وہ لگاتار کئی میٹنگوں میں شامل ہوئے ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کے ساتھ بھی وہ کئی میٹنگوں میں شریک ہوئے ہیں۔
Published: undefined
مذکورہ سرکردہ لیڈران کے ساتھ ساتھ کئی افسران بھی دہشت میں ہیں۔ ستیندر جین کی وزیر اعلیٰ کیجریوال اور دیگر لیڈروں کے ساتھ سبھی میٹنگوں میں تمام سینئر افسران بھی شامل ہوتے رہے ہیں۔ وزیر داخلہ امت شاہ کے ساتھ میٹنگ کے دوران بھی مرکز اور ریاست کے کئی سینئر افسران موجود رہے تھے۔ حالانکہ فی الحال کوئی کچھ بول نہیں رہا ہے، لیکن خبر ہے کہ کئی لوگ اس بات کو لے کر فکرمند ہیں۔
Published: undefined
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق ستیندر جین کو اسپتال میں داخل کرانے کے بعد آکسیجن پر رکھا گیا تھا۔ حالانکہ اب ان کی حالت پہلے سے بہتر بتائی جا رہی ہے۔ ستیندر جین کو پیر کی دیر رات سانس لینے میں دقت کے بعد مشرقی دہلی واقع راجیو گاندھی سپر اسپیشلٹی اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ یہاں ڈاکٹروں نے کورونا وائرس انفیکشن کا اندیشہ ظاہر کیا تھا۔ بعد ازاں وزیر صحت کا کورونا ٹیسٹ کیا گیا۔ منگل کو بھی ستیندر جین کا کورونا ٹیسٹ ہوا تھا لیکن رپورٹ میں ریزلٹ نگیٹو برآمد ہوا تھا۔ دوبارہ بخار آنے کے بعد جب پھر کورونا کی جانچ کی گئی تو رپورٹ پازیٹو آئی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو بھی بخار کی شکایت کے بعد کورونا ٹیسٹ ہو چکا ہے۔ ان کی رپورٹ نگیٹو آئی تھی۔ اس درمیان وزیر صحت ستیندر جین سمیت اب تک عام آدمی پارٹی کے دہلی میں چار اراکین اسمبلی کورونا پازیٹو ہو چکے ہیں۔ بدھ کو ہی کالکا جی سے رکن اسمبلی آتشی مرلینا کی بھی کورونا رپورٹ پازیٹو آئی ہوئی۔ حالانکہ آتشی ہلکی علامات کے ساتھ اپنے گھر پر ہی ہیں۔ علاوہ ازیں قرول باغ کے رکن اسمبلی وشیش روی اور پٹیل نگر کے رکن اسمبلی راج کمار آنند بھی کورونا پازیٹو ہو چکے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined