حیدرآباد: تلنگانہ کی راجدھانی حیدرآباد میں متعدد ایسے افراد غائب ہو گئے ہیں جو کورونا مثبت پائے گئے تھے۔ ان تمام افراد کا پتہ لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن مشکل یہ ہے ان سبھی نے غلط فون نمبر اور پتے فراہم کیے ہوئے ہیں۔ یہ سنسنی خیز انکشاف ہونے کے بعد سے انتظامیہ سکتہ میں ہے اور مریضوں کی تلاش زور و شور سے کی جا رہی ہے۔
Published: undefined
ادھر، شہر میں کورونا سے مثبت پائے جانے والے افراد عوام میں گھومنے پھرنے کی خبر منظر عام پر آنے کے بعد عوام میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ کورونا کے لئے معائنہ کروانے کے بعد ان کی رپورٹ آنے میں چار دن لگ جاتے ہیں۔ اسی دوران یہ مثبت افراد عوام میں گھوم رہے ہیں جس کے نتیجہ میں کورونا کے معاملات میں اضافہ کا خدشہ ہے اورعہدیداروں کے لئے ان کا پتہ چلانا درد سر بن گیا ہے۔
Published: undefined
ایسے معائنے کروانے والے طبی اہلکاروں کو یہ یقین دہانی کروا رہے ہیں کہ وہ ہوم آئسولیشن میں رہیں گے تاہم وہ گھروں میں رہنے کے بجائے بازاروں اور عام مقامات پر گھوم رہے ہیں جس سے کورونا کے معاملات کے بڑھنے کا خدشہ ہے۔ عہدیداروں کے مطابق تقریبا تین ہزار ایسے مثبت افراد سے رابطہ نہیں ہوسکا جنہوں نے اپنے معائنے کروائے لیکن اپنے پتے اور فون نمبرات غلط دیئے ہیں جس سے ان کا پتہ چلانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
Published: undefined
کئی متاثرین کا کہنا ہے کہ ان کو اپارٹمنٹ میں آنے نہیں دیا جا رہا ہے۔ یہ افراد میڈیکل شاپس کے ساتھ ساتھ دکانات پر بھی جا رہے ہیں۔ گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کی حدود میں کورونا وائرس کے مثبت معاملات کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ ان میں 28000 رو بہ صحت ہونے کے بعد ڈسچارج کر دیئے گئے۔ ریاست میں ایک دوسرے سے اس مرض کے پھیلنے کا مرحلہ شروع ہوگیا ہے جس کے پیش نظر عہدیداروں نے انتباہ دیا کہ چوکسی اختیار کریں۔
Published: undefined
حیدرآباد کے بعض علاقے ہائی رسک زون بن گئے ہیں۔ اس ماہ میں کورونا کے معاملات میں بھاری اضافہ ہوا۔ شہر کے 8 سرکلرس جان لیوا اور خطرناک بن گئے ہیں۔ ان میں یوسف گوڑہ 1200، عنبرپیٹ 2000، کاروان 1800، چندرائن گٹہ 1200، چارمینار 1100، مہدی پٹنم 1600، قطب اللہ پور150 اورراجندر نگر 730 شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined