قومی خبریں

لندن سے براستہ دہلی، چنئی پہنچا کورونا سے متاثر مریض

وزیر صحت ڈاکٹر سی وجئے بھاسکر نے ایک ٹی وی چینل کو بتایا کہ گزشتہ 10 دنوں میں 1088 مسافر برطانیہ سے آئے تھے، جن کی شناخت کی جا رہی ہے تاکہ ان کا کورونا ٹسٹ کرایا جاسکے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی 

چنئی: برطانیہ میں جان لیوا اور مہلک ترین کورونا وائرس کی نئی شکل سامنے آنے کی اطلاعات کے درمیان منگل کو لندن سے دہلی کے راستے چنئی آنے والے 14 مسافروں میں سے ایک کو کورونا وائرس سے متاثر پایا گیا ہے۔ تمل ناڈو کے ہیلتھ سکریٹری ڈاکٹر جے رادھا کرشنن نے آج صبح ہوائی اڈے پر صحت کی سہولیات کا معائنہ کرنے کے بعد کہا کہ ایک شخص کو کورونا سے متاثر پایا گیا ہے اور اسے کنگ انسٹی ٹیوٹ کے کورونا اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے بتایا کہ مسافر کے گلے اور سواب کے نمونے پونے کی لیبارٹری میں بھیجے گئے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جاسکے کہ وہ اس وائرس کی نئی شکل سے متاثر ہے یا نہیں۔ متاثرہ شخص کے ساتھ پہنچنے والے تمام ساتھی مسافروں کی شناخت کرلی گئی ہے اور ان کی بھی جانچ کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 دنوں میں لندن سے تمل ناڈو کے راستے تریچی، مدورائی، کوئمبٹور اور چنئی ہوائی اڈوں کے راستے یہاں آنے والے تمام مسافروں کی شناخت کی جا رہی ہے تاکہ ان کی جانچ کرائی جاسکے۔

Published: undefined

ریاست کے ہیلتھ سکریٹری ڈاکٹر رادھا کرشنن نے کہا کہ یہاں تک کہ اگر مسافروں کی کورونا ٹسٹ کی رپورٹ منفی آئی تو بھی انھیں قرنطین میں رہنے کی صلاح دی جائے گی۔ ہیلتھ سکریٹری نے کہا کہ مرکز نے آج رات آدھی رات سے برطانیہ کی تمام پروازوں پر پابندی عائد کر دی ہے، لیکن ان ریاستوں کی شناخت کی جا رہی ہے جو پہلے ہی مختلف ریاستوں خصوصا بنگلور سے سڑک کے ذریعے ریاست پہنچ چکے ہیں۔ ریاست میں داخل ہونے والے ہر فرد کی جانچ کو یقینی بنانے کے لئے سرحدوں پر نگرانی تیز اور بڑھا دی گئی ہے اور چیک پوائنٹس میں اضافہ کیا گیا ہے۔

Published: undefined

وزیر صحت ڈاکٹر سی وجئے بھاسکر نے ایک ٹی وی چینل کو بتایا کہ گزشتہ 10 دنوں میں 1088 مسافر برطانیہ سے آئے تھے ، جن کی شناخت کی جا رہی ہے تاکہ ان کا کورونا ٹسٹ کرایا جاسکے۔ انہوں نے بتایا کہ مسافروں کے ساتھ رابطے میں آنے والے لوگوں کو بھی وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے سراغ لگائے جار ہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined