نئی دہلی: چین سمیت یورپ کے کئی ممالک میں کورونا کے پھیلاؤ اور ملک میں نئے ویرینٹ کے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد حکومت ہند متحرک نظر آ رہی ہے۔ دریں اثنا، جمعرات کو پارلیمنٹ میں بھی ماسک کو لازمی قرار دے دیا گیا۔ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا اور راجیہ سبھا کے چیئرمین نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ بھی ماسک پہنے ہوئے نظر آئے۔ تمام ارکان اسمبلی میں ماسک تقسیم بھی کیے گئے۔ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے تمام ارکان پارلیمنٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ سرمائی اجلاس کی کارروائی کے دوران ماسک ضرور پہنیں۔
Published: undefined
لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے ارکان پارلیمنٹ سے کورونا کے پیش نظر چوکسی اور احتیاط برتنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے تجربات کو دیکھتے ہوئے ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ اوم برلا نے کہا کہ تمام ارکان پارلیمنٹ کو ماسک کا استعمال کرنا چاہیے، اپنے علاقے میں عوامی آگاہی کے لیے بھی کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اجتماعی کوششوں سے کورونا کو شکست دیں گے۔
Published: undefined
دریں اثنا، ہندوستان میں کورونا کے ویرینٹ اومیکرون کے اس سب ویرینٹ بی ایف.7 کا پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے، جس کے چین میں کافی کیسز کی تصدیق کی گئی ہے۔ ہندوستان میں گجرات کے وڈودرا میں اس سب ویرینٹ کا ایک کیس سامنے آیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ 9 نومبر کو ملک آنے والی ایک غیر مقیم ہندوستانی خاتون اس ویرینٹ سے متاثر پائی گئی ہے۔ خاتون کا نمونہ فوری طور پر جینوم سیکونسنگ کے لیے بھیجا گیا ہے۔
Published: undefined
اس کے علاوہ گجرات میں اس طرح کے دو اور کیسز سامنے آئے ہیں جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ بھی بی ایف.7 سے متعلق ہو سکتے ہیں، تاہم ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔ ان مریضوں کے نمونے بھی جانچ کے لیے بھیجے گئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined