کورونا وائرس کو لے کر بے حد خطرناک حالت ابھر کر سامنے آ رہی ہے۔ لکھنؤ سے کورونا وائرس کا ایک ایسی زنجیر نکلی ہے جو ملک کے الگ الگ حصوں تک پہنچ گئی ہے۔ ہوا کچھ یوں ہے کہ ایک پارٹی میں بالی ووڈ گلوکارہ کنیکا کپور شامل ہوئی تھیں۔ اس پارٹی میں شامل ہوئے تھے راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے اور ان کے بیٹے بی جے پی رکن پارلیمنٹ دشینت سنگھ۔ جیسے ہی پتہ چلا کہ کنیکا کپور کورونا وائرس کی زد میں ہیں، تو آئسولیشن میں جانے والے لیڈروں کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا۔ سب سے پہلے راجستھان کی سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے اور ان کے بیٹے بی جے پی رکن پارلیمنٹ دشینت سنگھ نے اپنے آپ کو آئسولیشن میں رکھا۔ لیکن اس کے بعد یکے بعد دیگرے کئی لوگ آئسولیشن میں چلے گئے۔
Published: undefined
بتایا جا رہا ہے کہ اس پارٹی کے بعد بی جے پی لیڈر دشینت سنگھ پارلیمنٹ اجلاس میں بھی شریک ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ یو پی کے وزیر کابینہ میٹنگ میں بھی شامل ہوئے۔ اتنا ہی نہیں، کنیکا کے ساتھ رابطہ میں آنے کے بعد دشینت سنگھ صدر جمہوریہ سے بھی ملے۔ اس دران دشینت سنگھ نے کئی لیڈروں، افسروں، وزیروں کے خادموں ، گھر والے، ساتھ کام کرنے والے افسران و ملازمین سے بھی ملے جو اب خطرے کی زد میں ہیں۔ جو لکھنؤ سے زنجیر بننی شروع ہوئی تھی وہ اب یہاں تک پہنچ گئی ہے۔ اب سوال اٹھتا ہے کہ اس دوران ملنے والے سبھی لوگوں کی جانچ ہونی چاہیے یا نہیں۔
Published: undefined
حالانکہ اس دوران جو بھی لیڈر دشینت سنگھ کے رابطے میں آئے تھے، انھوں نے خود کو آئسولیشن میں ڈالنے کا فیصلہ لے لیا ہے، لیکن خطرہ ٹلا نہیں ہے۔ جنھوں نے خود کو آئسولیشن میں ڈالا ہے ان کے نام اس طرح ہیں...
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کنیکا کپور نے لکھنؤ کے گیلنٹ اپارٹمنٹ میں 100 سے زائد لوگوں کو پارٹی دی تھی۔ اس کے علاوہ وہ ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں ہونے والی پارٹی میں بھی شریک ہوئی تھیں۔ اس پارٹی میں تمام بڑے افسر اور کئی لیڈر شامل ہوئے تھے۔ کنیکا میں کورونا کے اثر کی خبر عام ہوتے ہی پورے اپارٹمنٹ میں ہنگامہ مچ گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined