کورونا وائرس کی وجہ سے پورے ہندوستان میں لاک ڈاؤن جاری ہے، مہاجر مزدورں کا پیدل اپنے اپنے گھروں کی جانب سفر بھی جاری ہے، اس دوران کئی جگہ ان مزدورں کے ساتھ حادثات بھی رونما ہوئے ہیں، جن ،ہں کئی مہاجر مزدورں کو اپنی جانیں بھی گنوانی پڑیں ہیں، اس کے باوجود ان مہاجر مزدورں کا اپنے گھروں کی جانب جانے کا سفر جاری ہے۔
Published: 17 May 2020, 11:11 AM IST
ادھر آج، دہلی کے غازی پور میں دہلی-یوپی سرحد پر مہاجر مزدوروں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوگئی ہے، بتایا جارہا ہے کہ یہ مزدور اپنے گھروں کے لئے پیدل جارہے تھے، جیسے ہی انہوں نے اترپردیش کی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس انتظامیہ نے انہیں روک دیا۔ گزشتہ روز اورایا حادثہ رونما ہوا تھا اس کے باوجود اتنی کثیر تعداد میں مہاجر مزدور اپنے گھروں کو جاتے ہوئے دیکھے گئے۔
Published: 17 May 2020, 11:11 AM IST
وہیں موقع پر موجود پولیس اہلکار پرچند تیاگی کا کہنا ہے کہ ان مہاجر مزدور کو اس وقت تک اترپردیش سرحد میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا جب تک ان کے پاس حکومت کی جانب سے جاری انٹری پاس نہیں ہوگا۔
Published: 17 May 2020, 11:11 AM IST
گزشتہ روز ہفتہ کو یوپی کے اوریا ضلع میں رونما ہوئے ایک خوفناک سڑک حادثے کے بعد سی ایم یوگی نے تمام عہدیداروں سے مہاجر مزدوروں کے پیسل چلنے پر پابندی لگانے کو کہا تھا۔ پولیس افسران کو جاری ایک حکم میں سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے واضح طور پر کہا تھا کہ کسی بھی مہاجر شہریوں کو پیدل یا غیر محفوظ گاڑیوں پر سفر کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
Published: 17 May 2020, 11:11 AM IST
دوسری طرف اتر پردیش بارڈر میں داخلہ نہ ملنے کی وجہ سے دہلی-یوپی سرحد پر مہاجر مزدوروں کا ہجوم جمع ہوگیا ہے۔ یوپی سرحد میں داخلہ نہ ملنے سے ناراض مزدوروں نے بار بار ٹریفک کو روکنے کی کوشش کی۔ حالانکہ، ٹریفک پولیس نے بڑی مشقت کے بعد ان مہاجر مزدورں کو سڑک سے ہٹایا، جس کے بعد ٹریفک نظام بحال ہو سکا۔
Published: 17 May 2020, 11:11 AM IST
اس سے قبل ہفتے کے روز اتر پردیش کے ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم اونیش کمار نے دعوی کیا تھا کہ مہاجر مزدورں اور کامگاروں کے لئے ہر سرحدی اضلاع میں دو دو سو بسوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ ایسی صورتحال میں یہ دیکھنا ہوگا کہ ریاستی حکومت دہلی-یوپی بارڈر پر جمع مہاجر مزدوروں کو ان کے گھروں تک کیسے بھیجتی ہے۔ خبر لکھے جانے تک سبھی مزدور اور کامگار سرحد پر ہی بیٹھ گئے ہیں اور ان کا کہنا کہ اب رات یہیں گزارے گی۔
Published: 17 May 2020, 11:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 May 2020, 11:11 AM IST