شہر خواب دکھاتے ہیں۔ جتنا بڑا شہر اتنا بڑا خواب۔ خواب ترقی کا، خوشحالی کا اور بہتر امکانات کا۔ یہی خواب گاؤں سے لوگوں کو بڑے شہروں تک کھینچ کر لے جاتا ہے۔ لوگ اپنے گھر اور اپنی فیملی سے دور خوابوں کے شہر میں پہنچ جاتے ہیں تاکہ اپنا بھی مستقبل سنوار سکیں اور گھر والوں کی اچھی پرورش بھی کر سکیں۔ مشکل حالات میں رہ کر وہاں کی خوشحالی اور ترقی میں اپنی پوری زندگی گزار دیتے ہیں۔ اتنی قربانیکے بعد جب کورونا بحران آیا تو کروڑوں لوگوں کوخوابوں کے شہروں نے کافی مایوس کیا۔ وہ بھی بری طرح سے۔
Published: 22 May 2020, 8:40 PM IST
اپنے اپنے خوابوں کے شہر سے لوٹ رہے لوگ اب یہی کہہ رہے ہیں کہ وہاں کبھی نہیں جانا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب باقی کا وقت اپنے لوگوں کو دیں گے۔ جو بھی اپنا ہنر ہے، اس کے ذریعہ اپنی ہی ریاست کی خوشحالی میں تعاون کریں گے۔ الگ الگ ریاستوں سے آنے والے کچھ ایسے ہی مہاجر مزدوروں اور کامگاروں سے گورکھپور ریلوے اسٹیشن پر بات ہوئی تو انھوں نے کہا کہ سفر میں کوئی پریشانی نہیں ہوئی اور حکومت نے گھر تک چھوڑنے کا انتظام بھی کر رکھا ہے۔
Published: 22 May 2020, 8:40 PM IST
مہاراج گنج کے رام دین لدھیانہ میں کپڑے کا کام کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ "کورونا بحران میں سمجھ آیا کہ اپنے گاؤں، اپنی مٹی کی اہمیت کیا ہوتی ہے۔ باہر رہنے پر بہت پریشانیاں ہیں۔ یہاں آنے پر پتہ چلا کہ حکومت روزگار کا بھی انتظام کرے گی۔ اب ٹھیک ہے، سب کچھ دھیرے دھیرے بہتر ہو جائے گا۔"
Published: 22 May 2020, 8:40 PM IST
شہروں میں بہت سارا پیسہ کمانے گئے راہل بھی یہی سوچتے ہیں کہ دو پیسے کم ملے، لیکن اپنے گاؤں میں رہ کر جو چھوٹا موٹا روزگار ہوگا، اسی سے پیٹ بھر لیں گے۔ باہری ریاستوں میں وہ اپنائیت نہیں ہے جو یہاں ہے۔ وبا کے وقت میں سب کچھ دیکھنے کو مل گیا۔ اپنے پرائے کی سمجھ بھی حاصل ہو گئی۔
Published: 22 May 2020, 8:40 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 22 May 2020, 8:40 PM IST
تصویر: پریس ریلیز