پیرس: کورونا کی وبا نے دنیا میں دیگر مہلک بیماریوں ایچ آئی وی ایڈز، ملیریا اور ٹیوبرکلوسس یعنی ٹی بی کے خلاف مہمات کو حد درجہ متاثر کیا ہے۔ گلوبل فنڈ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2020 کے اعداد و شمار الگ ہی کہانی کہتے ہیں۔ گلوبل فنڈ کے پیٹر سینڈس کہتے ہیں کہ ہمیں کورونا کے حوالہ سے جو خدشات تھے وہ سچ ثابت ہوئے ہیں۔ فنڈ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایچ آئی وی ٹیسٹنگ اور روک تھام سے متعلق خدمات میں بہت زیادہ گراوٹ درج کی گئی ہے۔
فنڈ کے کارگزار ڈائریکٹر پیٹر سینڈس نے کہا کہ تنظیم کی 20ویں سالگرہ کے موقع پر ہماری رپورٹ بڑی تبدیلیوں کو نمایاں کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دہائیوں سے ہم نے ایچ آئی وی، ٹی بی اور ملیریا کے خلاف جو مہمات چلائی تھیں، ان پر اب کورونا کی دہشت حاوی ہو گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلی بار ہمارے ٹیسٹ اور نتائج مایوس کن رہے ہیں۔ ظاہر ہے کہ ایچ آئی سی سے متعلق جانچ اور اس کی روک تھام کے لئے چلائی جا رہی مہم اثر انداز ہو گئی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سال 2019 کے مقابلہ ایچ آئی وی کی روک تھام اور علاج کرانے والوں کی تعداد 11 فیصد گر گئی ہے۔ جبکہ ایچ آئی وی ٹیسٹنگ میں 22 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی ہے۔ بیشتر ممالک میں کورونا سے متعلق پابندیوں کے سبب ایچ آئی وی کے علاج پر برا اثر پڑا ہے۔
تاہم، 2020 میں زندگی کی حفاظت کرنے والی تھیرپی لینے والوں کی تعداد 8.8 فیصد بڑھ گئی ہے۔ کورونا کے باوجود ان کی تعداد 2.19 فیصد رہی۔ ملیریا اور ٹی بی پر بھی کورونا کا کچھ ایسا ہی اثر نظر آ رہا ہے۔ گلوبل فنڈ انویسٹ کو دیکھیں تو ٹی بی کا علاج پانے والے افراد کی تعداد 19 فیصد گر گئی ہے جبکہ ٹی بی کے پورے علاج کو حاصل کرنے والوں کی تعداد میں 37 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز