ہندوستان کورونا کے خلاف جنگ میں ہر طرح کے احتیاطی اقدام کر رہا ہے لیکن کورونا پازیٹو کیسوں کی تعداد لگاتار بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ کورونا کی وجہ سے بے حال ہندوستانی ریاستوں کی فہرست میں ریاست مہاراشٹر سب سے اوپر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ادھو ٹھاکرے حکومت نے کئی سخت قدم کورونا پر قابو پانے کے لیے اٹھائے ہیں۔ تازہ فیصلہ انھوں نے سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں کٹوتی سے متعلق کیا ہے۔ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر مالیات اجیت پوار نے منگل کے روز میڈیا کو بتایا کہ کورونا وبا سے لڑائی جاری ہے اور اب سرکاری نمائندوں، افسروں اور ملازمین کی تنخواہ میں کٹوتی کیے جانے کا وقت آ گیا ہے۔
Published: undefined
اجیت پوار نے اپنے بیان میں کہا کہ کورونا کے خلاف لڑائی آسان نہیں ہے اور اس میں سبھی لوگوں کے تعاون کی ضرورت ہے۔ انھوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ سمیت سبھی اراکین اسمبلی اور اراکین قانون سازیہ کی مارچ مہینے کی تنخواہ سے 60 فیصد کٹوتی کی جائے گی۔
Published: undefined
وزیر مالیات پوار نے سرکاری ملازمین کی تنخواہ کٹوتی سے متعلق جانکاری بھی میڈیا کو دی۔ انھوں نے بتایا کہ گریڈ اے-گریڈ بی کے افسران کی تنخواہ میں 50 فیصد اور گریڈ سی کے ملازمین کی تنخواہ میں 25 فیصد کی کٹوتی کی جائے گی جب کہ گریڈ ڈی کے ملازمین کی تنخواہ میں کوئی کٹوتی نہیں ہوگی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ مہاراشٹر میں منگل کو کورونا انفیکشن کے پانچ تازہ معاملے سامنے آئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں کورونا سے متاثر مریضوں کی تعداد بڑھ کر 230 ہو گئی ہے۔ ریاست کے مختلف حصے میں پیر تک 4538 لوگوں کو آئسولیٹ کیا گیا تھا جن میں سے 3876 لوگوں میں انفیکشن نہ ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز