سری نگر: گورنمنٹ میڈیکل کالج سری نگر میں کمیونٹی میڈیسن کے سربراہ ڈاکٹر محمد سلیم خان نے لوگوں سے تاکید کی ہے کہ کورونا کی دوسری لہر کو پھلینے سے روکنے کے لئے کورونا گائیڈ لائنز پر سختی سے عمل کریں اور گھروں میں ہی بیٹھنے کو ترجیح دیں۔ انہوں نے کہا کہ سال گذشتہ کے برعکس امسال زیادہ تعداد میں مثبت کیسز سامنے آ رہے ہیں اور اس سال بچوں میں بھی کورونا کی علامات پائی جا رہی ہیں۔
Published: undefined
ان کا کہنا تھا کہ جو کورونا مریض گھروں میں ہی زیر علاج ہیں انہیں حالت بگڑنے کی صورت میں ہی ہسپتال آنا چاہئے۔ ڈاکٹر محمد سلیم خان نے ان باتوں کا اظہار اپنے ایک ویڈیو بیان میں کیا ہے جس کو محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ نے سرکیولیٹ کیا ہے۔
انہوں نے کہا: 'پچھلے سال کے مقابلے میں اس سال زیادہ تعداد میں مثبت کیسز سامنے آ رہے ہیں، آئے روز مثبت کیسز اور اموات میں اضافہ درج ہو رہا ہے، ان حالات میں کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے'۔ ان کا کہنا تھا کہ امسال ایک کنبے میں ایک کیس سامنے آنے کے بعد پورا کنبہ اس وائرس میں مبتلا ہوجاتا ہے اور بچوں میں بھی کورونا کی علامات پائی جاتی ہیں۔
Published: undefined
موصوف ڈاکٹر نے کہا کہ جو مریض گھروں میں ہی ہیں انہیں اپنی آکسیجن سیچوریشن دو تین گھنٹوں کے بعد چیک کرانی چاہئے اگر ان کی سیچوریشن 90 سے کم ہے تو انہیں فوری طور ہیلتھ سینٹر کے ساتھ رابطہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں اور آگے بھی بڑھ سکتے ہیں جس سے اموات میں اضافہ ہو سکتا ہے لہٰذا احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی سخت ضرورت ہے۔
Published: undefined
ان کا کہنا تھا کہ سال گذشتہ لوگوں نے کورونا کی روک تھام کو ممکن بنانے کے لئے بھر پور تعاون دیا لیکن امسال لوگ اس کو سنیجدگی سے نہیں لے رہے ہیں۔ ڈاکٹر محمد سلیم خان کا کہنا ہے کہ کورونا کی اس تیز لہر کی روک تھام کے لئے تمام تر احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا از بس ضروری ہے اور لوگوں کو چاہئے کہ وہ غیر ضروری گھروں سے باہر نکلنے سے احتراز کریں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined