لکھنؤ یونیورسٹی نے جمعہ سے ہونے والے امتحانات کو ملتوی کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ اس لیے لیا گیا کیونکہ یونیورسٹی کے 50 طلبا کورونا پازیٹو ہو گئے ہیں۔ 50 طلبا میں سے 32 حبیب اللہ بوائز ہاسٹل سے، 10 محمود آباد بوائز ہاسٹل سے، اور 8 لال بہادر شاستری بوائز ہاسٹل سے تعلق رکھتے ہیں، نویدیتا گرلس ہاسٹل میں رہنے والی ایک ایم ایس سی طالبہ بھی کورونا پازیٹو پائی گئی ہے۔ بعد میں وہ اپنے سرپرستوں کے ساتھ ہاسٹل سے چلی گئی۔ ہاسٹل کے بقیہ طلبا کی بھی ٹیسٹنگ کی گئی ہے اور رپورٹ کا انتظار ہے۔ احاطہ میں کورونا قہر کے بعد لکھنؤ یونیورسٹی ایسو سی ایٹیڈ کالج ٹیچرس ایسو سی ایشن نے بھی معاملوں میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے امتحانات کو بائیکاٹ کرنے کہا ہے۔
Published: undefined
لکھنؤ یونیورسٹی کے ترجمان درگیش شریواستو نے کہا کہ یونیورسٹی نے امتحانات ملتوی کر دی ہے۔ 15 سے 31 جنوری کے درمیان سبھی امتحانات کے لیے پھر سے تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ اس درمیان طلبا نے الزام عائد کیا ہے کہ احاطہ میں کووڈ معاملوں میں اضافہ کے پیچھے یونیورسٹی انتظامیہ کی لاپروائی ہے۔
Published: undefined
بہرحال، لکھنؤ یونیورسٹی کے ترجمان نے کہا کہ ہم سبھی متاثرہ طلبا کو ہاسٹل میں ہی کوارنٹائن کریں گے۔ انھیں ڈسپوزل میں کھانا دیا جائے گا، جب کہ جو لوگ گھر جانا چاہتے ہیں انھیں جانے کی اجازت دی جائے گی۔ اگر ان کے سرپرست انھیں لینے آئیں گے اور ان کی حالت سنگین نہیں ہوگی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ’’ہم اتراکھنڈ یا دور دراز کے مقامات کے طلبا کو ایسے حالات میں سفر کرنے کی اجازت دینے کا جوکھم نہیں اٹھا سکتے ہیں۔ وہ نہ صرف طالب علم ہیں بلکہ ہمارے بچے بھی ہیں اور ان کی مناسب دیکھ بھال کی جائے گی۔‘‘
Published: undefined
اس سے قبل انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے بھی کیمپس میں کووڈ کے معاملے سامنے آنے کے بعد امتحان کو ٹالنے کا اعلان کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined