قومی خبریں

سونے لال پٹیل کی جینتی منانے پر تنازعہ، او پی راجبھر اور کرشنا پٹیل حراست میں

پلوی پٹیل اور ان کی ماں کرشنا پٹیل کے ساتھ ساتھ ایس بی ایس پی (سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی) سربراہ اوم پرکاش راجبھر کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔

اوم پرکاش راجبھر / آئی اے این ایس
اوم پرکاش راجبھر / آئی اے این ایس 

مرکزی وزیر انوپریا پٹیل لکھنؤ کے اندرا گاندھی فاؤنڈیشن میں اپنے والد سونے لال پٹیل کے یومِ پیدائش پر ایک تقریب منعقد کر رہی ہیں، لیکن ان کی بہن اور سماجوادی پارٹی رکن اسمبلی پلوی پٹیل کو اس کی اجازت نہیں ملی۔ دراصل وہ بھی اپنے والد کی جینتی پر ایک تقریب منعقد کرنا چاہتی تھیں اور اس کے لیے کئی مقامات پر درخواست بھی دی گئی، لیکن ان کی درخواست کسی نہ کسی وجہ سے نامنظور ہو گئی۔ اس بات سے ناراض ہو کر پلوی پٹیل، ان کی ماں کرشنا پٹیل اندرا گاندھی فاؤنڈیشن جانے لگیں، لیکن انھیں پولیس نے حراست میں لے لیا۔

Published: undefined

میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق پلوی پٹیل اور کرشنا پٹیل کے ساتھ ساتھ ایس بی ایس پی (سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی) سربراہ اوم پرکاش راجبھر کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ان کے ساتھ کیشو پرساد موریہ بھی موجود ہیں۔ یہ سبھی اپنے کارکنان کے ساتھ اندرا گاندھی فاؤنڈیشن جانا چاہتے ہیں، لیکن جس ہوٹل میں یہ ٹھہرے ہوئے ہیں وہاں پولیس فورس موجود ہے۔

Published: undefined

اس سے قبل پلوی پٹیل نے اپنے والد کے یومِ پیدائش پر تقریب کرنے کی اجازت نہ دیئے جانے پر شدید ناراضگی ظاہر کی۔ انھوں نے پولیس کمشنر ڈی کے ٹھاکر سے ملاقات کی اور وہاں سے مناسب جواب نہ ملنے پر وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ملنے جا پہنچی۔ وزیر اعلیٰ سے بھی پلوی کی ملاقات نہیں ہو پائی۔ بعد میں پلوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ والد کی جینتی منانے کے لیے پہلے رویندرالے میں بکنگ کی کوشش کی گئی، یہاں اجازت نہ ملنے پر وشویشوریا ہال کے لیے کوشش کی گئی، وہاں بھی بات نہیں بنی تو اندرا گاندھی فاؤنڈیشن میں پروگرام کرنے کی اجازت مانگی گئی۔ لیکن ایک کے بعد ایک انھیں کوئی نہ کوئی وجہ بتا کر تقریب منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined