قومی خبریں

دہلی میں ’سی ایم ہاؤس‘ پر تنازعہ بڑھا، پی ڈبلیو ڈی نے گھر میں لگایا ’تالا‘، وزیر اعلیٰ آتشی کا سامان باہر نکالنے کا الزام

عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر نے سی ایم ہاؤس سے وزیر اعلیٰ آتشی کا سارا سامان باہر نکلوا دیا ہے، سامان نکالنے کے بعد اس گھر کو پی ڈبلیو ڈی نے لاک کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی وزیر اعلیٰ رہائش، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

دہلی وزیر اعلیٰ رہائش، تصویر سوشل میڈیا

 

دہلی سی ایم ہاؤس معاملے پر تنازعہ دن بہ دن بڑھتا جا رہا ہے۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق پی ڈبلیو ڈی نے وزیر اعلیٰ کی رہائش پر اپنا ’تالا‘ لگا دیا ہے۔ یعنی اب سی ایم ہاؤس میں ’ڈبل لاک‘ لگ گیا ہے۔ اس درمیان عام آدمی پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ رہائش سے لیفٹیننٹ گورنر نے وزیر اعلیٰ آتشی کا سارا سامان باہر نکلوا دیا، پھر اس کے بعد اس گھر کو پی ڈبلیو ڈی نے لاک کر دیا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ جس دن دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے اس گھر کو خالی کیا تھا، مکان کی چابی سنیتا کیجریوال نے ایک ملازم کے حوالے کر دی تھی۔ اس کے بعد چابی پی ڈبلیو ڈی کے پاس پہنچنی چاہیے تھی، لیکن کہا جا رہا ہے کہ ایسا نہیں ہوا۔ یہی وجہ ہے کہ محکمہ وجلنس نے نوٹس جاری کیا ہے۔

Published: undefined

سی ایم ہاؤس پر تالا لگانے سے قبل جاری اپنے نوٹس میں پی ڈبلیو ڈی نے کہا کہ کیجریوال کے استعفیٰ اور بنگلہ کو خالی کرنے کے بعد اس بنگلہ کو پی ڈبلیو ڈی کے حوالے کیا جانا تھا۔ اس بنگلہ کی تعمیر میں کی گئی بے ضابطگیوں کی ابھی جانچ چل رہی ہے۔ بنگلہ کے اندر موجود چیزوں کی افسران کو لسٹ بنانی پڑ سکتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ بنگلہ کی چابی محکمہ کو ملے۔

Published: undefined

اس معاملے میں وزیر اعلیٰ دفتر کی طرف سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی وزیر اعلیٰ کی رہائش کو خالی کرایا گیا ہے۔ بی جے پی کے اشارے پر ایل جی نے جبراً وزیر اعلیٰ آتشی کا سامان رہائش سے نکلوا دیا ہے۔ ایل جی کی طرف سے بی جے پی کے کسی بڑے لیڈر کو وزیر اعلیٰ رہائش الاٹ کرنے کی تیاری چل رہی ہے۔ 27 سال سے دہلی میں ’وَنواس‘ کاٹ رہی بی جے پی اب وزیر اعلیٰ کے گھر پر قبضہ کرنا چاہ رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined