بابری مسجد -رام مندر تنازعہ کے حل کے لئے پہل کرنے والے شری شری روی شنکر پر کئی ہندو تنظیموں نے نشانہ سادھاہے۔اور ہندو فریقین کے درمیان بھی الزام برائے الزام کا دور شرو ع ہو گیا ہے۔
آر ٹ آف لیونگ کے بانی شری شری روی شنکر کی طرف سے بابری مسجد -رام مندرتنازعہ حل کرنے کے لئے کی گئی پہل نے ایک نیا تنازعہ پیدا کر دیا ہے۔ شری شری کے ایودھیا پہنچے سے قبل ہی ان کی مخالفت شروع ہو گئی تھی اور مختلف قسم کے بیانات سامنے آنے لگے۔ شری شری کی طرف سے ایودھیا تنازعہ میں ان کے ثالثی کی پہل کئے جانے سے مندر تحریک کا دعویٰ کرنے والی کئی ہندو تنظیمیں ناراض ہیں ۔اسی ضمن میں بی جے پی کے سابق رکن پارلیمنٹ رام ولاس ویدانتی نے شری شری پر کئی سنگین الزامات عائد کر تے ہو ئے ثالثی ہونے پر بھی سوالات کھڑے کر دئیے۔
ویدانتی نے کہاکہ ’’ شری شری روی شنکر کون ہوتے ہیں ثالثی کرنے والے؟ انہیں چاہئے کہ وہ اپنی این جی او چلائیں اور بیرونی فنڈ لینا جاری رکھیں۔‘‘ ویدانتی نے مزید کہا ’’ شری شری نے بے شمار دولت جمع کی ہوئی ہے اور میرا خیال ہے کہ وہ کسی طرح کی جانچ سے بچنے کے لئے اس تنازعہ میں کود پڑے ہیں۔‘‘
Published: undefined
اتنا ہی نہیں بابری مسجد- رام مند ر تنازعہ میں ایک اہم فریق ’نرموہی اکھاڑہ ‘نے وی ایچ پی پر رام مندر کے نام پر گھوٹالہ کرنے کا الزام عائد کر دیا ہے۔ نرموہی اکھاڑہ کے مہنت سیتا رام داس نے الزام لگایا کہ رام مندر تعمیر کے نام پر وی ایچ پی نے 1400 کروڑ روپے وصول کئے ہیں۔ نرموہی اکھاڑہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے رام مندر تعمیر کے نام پر کبھی کوئی پیسہ نہیں لیا ، جبکہ وی ایچ پی نے اس کے نام پر نہ صرف روپے وصول کئے بلکہ اپنی عمارات بھی تعمیر کرائیں۔
سیتا رام نے کہا’’ رام مندر تنازعہ میں ہم لوگ اہم فریق ہیں لیکن اس مدے پرسیاسی رہنماؤ ں نے قبضہ کر لیا ہے۔ سیتارام نے بی جے پی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے صاف کہا کہ مندر تعمیر کے نام پر اکٹھا کئے گئے روپیوں کا استعمال کرتے ہوئے انہوں نے حکومت بنا لی۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی رہنماؤں نے رام مندر کے نام پر ووٹ اور نوٹ دونوں کمائے ،لیکن رام مندر کے نام پر کبھی ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا۔ سیتا رام نے الزام عائد کیا کہ وی ایچ پی نے گھر گھر جا کر لوگوں سے ایک ایک اینٹ اور روپیےمانگے اور پھر وہ ان روپیوں کو کھا گئے۔
Published: undefined
نرموہی اکھاڑہ کے بیان پر وی ایچ پی نے اسے خارج کرتے ہوئے صفائی پیش کی ہے۔ وی ایچ پی رہنما ونود بنسل نے ان الزامات پر کہا کہ یہ سراسر غلط ہے، 1964 میں تنظیم کے قیام کے بعد سے آج تک ملے ہر چندے کا وی ایچ پی نے حساب دیا ہے۔
رام مندر تحریک سے وابستہ مختلف تنظیموں کے درمیان تنازعہ نے کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ ان تنظیموں کے ساتھ ساتھ ثالثی کی کوشش کرنے والے شری شری روی شنکر کی منشا پر بھی سوالات کھڑے ہونے لازمی ہیں۔ شری شری کی اس پہل کی ناکامی کو کئی لوگ، بی جے پی کی مرکزی اور ریاستی قیادت میں تال میل نہ ہونا بھی بتا رہے ہیں ۔ ایسا اس لئے کہا جا رہا ہے کیوں کہ ایک طرف تو شری شری روی شنکر ثالثی کی کوشش میں مصروف تھے اور دوسری طرف یوگی آدتیہ ناتھ ایک نیوز چینل پر یہ کہتے ہوئے دکھائی دئیے کہ ثالثی کے لئے اب بہت دیر ہو چکی ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ نے یہ بھی کہا کہ شری شری روی شنکر سے ملاقات کے دوران رام مندر کے مدے پر تفصیل سے بات نہیں ہوئی ۔ یوگی کے ان بیانات سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ تنازعہ حل ہو،اس کے لئے وہ خوش نہیں ہیں۔
Published: undefined
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ <a href="mailto:contact@qaumiawaz.com">contact@qaumiawaz.com</a> کا استعمالکریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔<b></b>
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز