کرولی اور جودھپور میں ہوئے تشدد کے واقعات، اور پھر الور کے راج گڑھ میں مندر پر بلڈوزر چلنے کے بعد بی جے پی راجستھان میں سرگرم ہو گئی ہے۔ بی جے پی نے الور سے ’ہنکار ریلی‘ کا آغاز کیا ہے جس میں کئی متنازعہ بیانات پارٹی لیڈران کے ذریعہ دیے گئے۔ ریلی میں ریاستی صدر ستیش پونیا، سابق وزیر راجیندر راٹھوڑ، ارون چترویدی سمیت بی جے پی کے کئی سرکردہ لیڈران پہنچے۔ اس دوران رام گڑھ کے سابق رکن اسمبلی اور بی جے پی کے ریاستی نائب صدر گیان دیو آہوجہ نے مسلمانوں کے تعلق سے کچھ ایسا متنازعہ بیان دے دیا جس پر ہنگامہ یقینی ہے۔
Published: undefined
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے گیان دیو آہوجہ نے کہا کہ ’’مسلمانوں نے کبھی بھی ہندوستان پر حکومت نہیں کی۔ حکومت مغلوں اور افغانوں نے کی۔‘‘ ساتھ ہی گیان دیو نے یہ بھی کہا کہ ’’تمھارے باپ دادا کو مار مار کر مسلمان بنایا گیا ہے۔ مغلوں نے اپنے دور میں ہندوؤں کا استحصال کیا، بہن بیٹیوں کے ساتھ عصمت دری کی، پھر وہ کنورٹ ہو کر مسلمان بنے۔ آج کے مسلمان دراصل ہندو سے کنورٹیڈ ہیں، اس لیے ایک دن ان مسلمانوں کو ہندو بننا ہی پڑے گا۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ الور سے ’ہنکار ریلی‘ شروع کرنے کے پیچھے بی جے پی کے کئی مقاصد ہیں۔ بی جے پی لیڈروں کا کہنا ہے کہ الور میں 300 سال قدیم مندر کو منہدم کر دیا گیا، ساتھ ہی الور میں جرائم کافی بڑھے ہیں، اس لیے یہاں سے ریلی کا آغاز کرنا مفید ثابت ہوگا۔ الور کے بعد بی جے پی لیڈران دیگر اضلاع میں ریلی نکالیں گی۔ حالانکہ اس ریلی میں بی جے پی کی اندرونی لڑائی بھی دکھائی دے رہی ہے۔ ہنکار ریلی کے پوسٹر میں وزیر اعظم نریندر مودی، جے پی نڈا، ستیش پونیا، گلاب چند کٹاریا سمیت مقامی لیڈروں کی تو تصویریں ہیں، لیکن سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے پوسٹر سے غائب ہیں۔ ’ہنکار ریلی‘ میں وسندھرا راجے کی شرکت بھی نہیں ہوئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined