عدالت عظمیٰ کی توہین سے متعلق ایک معاملہ میں قصوروار قرار دیئے گئے معروف وکیل پرشانت بھوشن نے اپنے خلاف سنائی گئی سزا کو چیلنج کیا ہے۔ توہین عدالت کا قصوروار پائے جانے کے بعد پرشانت بھوشن کو بطور سزا ایک روپے کا جرمانہ ادا کرنے کے لیے کہا گیا تھا اور وقت مقررہ پر انھوں نے اس کی ادائیگی بھی کر دی ہے، لیکن اس فیصلے کو انھوں نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے اور کہا ہے کہ فیصلہ پر از سر نو غور کیا جانا چاہیے۔
Published: undefined
سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرتے ہوئے پرشانت بھوشن نے 31 اگست کو سنائے گئے عدالت کے فیصلہ کا از سر نو جائزہ لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ میں ایک روپے کا جرمانہ ادا کرنے کے بعد ہی پرشانت بھوشن نے میڈیا سے کہا تھا کہ جرمانہ کی رقم جمع کرنے کا یہ قطعی مطلب نہیں ہے کہ انھوں نے عدالت کا فیصلہ منظور کر لیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ پرشانت بھوشن اس سے قبل بھی عدلیہ کے تئیں توہین آمیز دو ٹوئٹ کی وجہ سے قصوروار ٹھہرائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کر چکے ہیں۔ انھوں نے عدالت کی رجسٹری میں توہین عدالت معاملہ میں بطور سزا ایک روپے کا علامتی جرمانہ ادا کرنے کے بعد 14 اگست کے فیصلے پر از سر نو جائزہ کے لیے عرضی داخل کی ہے۔ سپریم کورٹ میں یہ عرضی داخل کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ انھیں قصوروار ٹھہرانے کے فیصلہ میں قانون اور دلائل کی نظر سے کئی خامیاں ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined