نئی دہلی: وشو ہندو پریشد (وی ایچ پی) نے کہا ہے کہ شری رام جنم بھومی تحریک کی تاریخ ملک کو ’احساس کمتری سے احساس برتری‘ کی طرف لے جانے والا ایک بے مثال ’سفرِ افتخار‘ ہے۔ وی ایچ پی نے کہا کہ مندر کا ’سب سے اونچا کلش‘ نصب ہونے تک ملک میں تمام بانٹنے والے عناصر مکمل طور پر بے معنیٰ اور بے اثر ہو جائیں گے اور خود افتخار، اور خود اعتماد سے مل کر ایک نئے ہندوستان کا طلوع ہوگا۔
Published: undefined
وی ایچ پی کے جوائنٹ سکریٹری سریندر جین نے یہاں صحافیوں سے کہا کہ آئندہ پانچ اگست کو رام مندر کی ’بھومی پوجن‘ ملک کے لیے ایک انتہائی قابل فخر لمحہ ہے۔ اس قومی فخر کو کوئی گرد آلود نہیں کر سکتا۔ 429 سال قبل شری رام جنم بھومی پر ایک غیر ملکی حملہ آور بابر کی جانب سے بنائی گئی یادگار کو ہٹا کر قومی شناخت کے مظہر بھگوان رام کا مندر بنانے کے لیے ہندو سماج نے مسلسل جد و جہد کی ہے۔
Published: undefined
سریندر جین نے کہا کہ 1984 سے شروع ہونے والی حالیہ جد وجہد میں تین لاکھ سے زائد گاؤں کی شراکت داری کے ساتھ 16 کروڑ رام بھکتوں نے حصہ لیا۔ 09 نومبر2019 کو سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کرنے تک یہ جد و جہد جاری تھی۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ قومی ’شرم‘ کی علامت بابری ڈھانچہ اب وہاں نہیں ہے اور قومی فخر کی علامت بھگوان شری رام کے عالی شان مندر کی تعمیر کا عزم ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے پایۂ تکمیل کو پہنچ رہا ہے۔
Published: undefined
وی ایچ پی کے رہنما نے کہا کہ اس فلاحی تبدیلی کی رفتار تیز ہوتی جا رہی ہے۔ بھگوان رام کے مندر کا کلش نصب ہونے تک تمام بانٹنے والے عناصر مکمل طور پر بے معنیٰ اور بے اثر ہو جائیں گے اور خود افتخار اور خود اعتماد سے مرکب ایک نئے ہندوستان کا طلوع ہوگا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز