لکھنؤ: بھارتیہ جنتا پارٹی یا وشو ہندو پریشد کے اراکین کو اپنی زبان پر نہ قابو ہے اور نہ ہی ان کو قابو میں رکھنے کے لئے پارٹی قیادت کو کوئی دلچسپی ہے۔رام مندر تحریک سے وابستہ بی جے پی کے سابق رکن پارلیمان رام ولاس ویدانتی کی زبان سے آگ نکلتی ہے۔گورکھپور سے موصولہ خبر کے مطابق رام ولاس ویدانتی نے کانگریس کے رہنما کپل سبل اور پی چدمبرم پر متنازعہ بیان دیا ہے ، ویدانتی کا ویڈیو اب وائرل ہو رہا ہے جس میں انہوں نے ان دونوں کانگریسی لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ ان کا تعلق پاکستانی دہشت گردوں سے ہے۔ویدانتی یہیں جا کر نہیں رکے انہوں نے یہ تک کہہ دیا کہ کپل سبل اور چدمبرم عدالتوں کو اپنی جانب راغب کرنے کا کام انجام دے رہے ہیں نیز پاکستانی دہشت گردوں سے ملی رقوم کو تقسیم کر رہے ہیں۔تاکہ رام مندر کا فیصلہ مندر کے حق میں نہ آسکے۔ اس وجہ سے رام مندر کی تعمیر کا فیصلہ نہیں کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان کے وزیراعظم مودی اور وزیر اعلیٰ یوگی رام مندر وہیں تعمیر کرنا چاہتے ہیں ، جہاں رام للا براجمان ہیں۔
Published: 21 Feb 2018, 2:22 PM IST
ویدانتی کے بقول ہرحال میں اسی سال 18 دسمبر سے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر شروع ہو جائے گی۔اور اس تعمیر کو اب کوئی روک نہیں سکے گا۔
انہوں نے کہا کہ وسیم رضوی چیرمین شیعہ وقف بورڈ کے پاس اہم فارمولا ہے۔ اس میں کہا گیا تھا کہ جہاں رام للا براجمان ہیں وہاں رام للا کا مندر بنایا جائے گا اور مسجد کی تعمیر لکھنؤ میں شیعہ اکثریتی علاقے میں ہوگی۔ اس کے لئے ہم سب لوگ تیار ہو گئے اور رام جنم بھومی کے صدر گوپال داس جی نے اس پر دستخط بھی کر دیئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 18 دسمبر سے ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا کام شروع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ’’لیکن سنی وقف بورڈ اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اس فارمولے کی مخالفت کی ہے‘‘۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے لئے سینہ سپر شری شری روی شنکر کو بھی انہوں نے اپنے نشانے پر لیا ہے انہوں نے کہا کہ شری شری روی شنکر چاہتے ہیں کہ جہاں مندر کی تعمیر ہونا ہے وہاں مسجد کی تعمیر ہو اور اس کے سوا مندر بنایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شری شری روی شنکر نے 20 کروڑ روپے دےکر نرموہی اکھاڑے کو اپنے ساتھ ملا لیا ہے۔ نرموہی اکھاڑا 20 کروڑ روپئے لے کر منی پربت کے پاس مسجد کی تعمیر کرائے گا۔میں نے یہ بات سنی ہے ۔ سچ کیا ہے مجھے نہیں معلوم۔
Published: 21 Feb 2018, 2:22 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Feb 2018, 2:22 PM IST