دہلی کے آرک بشپ کے خط لکھنے کے دو ہفتے بعد گوا کے آرک بشپ نے بھی بالواسطہ طور پر مرکزی حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ گوا کے آرک بشپ فلپ نیری فیراؤ نے ملک کے آئین کو خطرہ بتاتے ہوئے کہا کہ ترقی کے نام پر انسانی حقوق کی پامالی کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے عیسائیوں کے کیتھیلک طبقے سے سیاست میں فعال کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔ گوا کے آرک بشپ نے یہ باتیں پادریوں کے نام تحریر کئے جانے والے ایک سالانہ خط میں کہی۔ انہوں نے خط میں کہا کہ 2019 کا چناؤ نزدیک ہونے پر سماج کو انسانی حقوق اور آئین کی حفاظت کے لئے آگے آنا چاہئے۔
انہوں نے خط میں لکھا، ’’آج آئین خطرے میں ہے، یہی وجہ ہے کہ لوگ عدم تحفظ محسوس کر رہے ہیں۔ چناؤ لگاتار نزدیک آ رہے ہیں ایسے حالات میں ہمیں آئین اور انسانی حقوق کی حفاظت کے لئے کافی کام کرنے کی ضرورت ہے۔ ‘‘ آرک بشپ کا یہ سالانہ خط اتوار 4 جون کو جاری کیا گیا۔
Published: 05 Jun 2018, 9:47 AM IST
واضح رہے کہ گوا میں تقریباً 26 فیصد کیتھولکس رہتے ہیں اور ان کا صوبے میں کافی اثر بھی ہے۔ آرک بشپ نے الزام عائد کیا کہ ان دنوں ملک میں خصوصی روایات کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایک نیا چلن جنم لے رہا ہے۔ یہ طے کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کون کیا کھائے گا، کیا پہنے گا، کیسے عبادت کرے گا اور اس کا رہن سہن کیا ہوگا۔
Published: 05 Jun 2018, 9:47 AM IST
انہوں نے کہا کہ ترقی کے نام پر اقلیتوں کو ان کی زمینوں سے محروم کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل اسی طرح کیتھولک بشپس کانفرنس آف انڈیا (سی بی سی آئی) کے سربراہ کانڈینل اوسال گریسیس نے بھی ملک کے حالات پر فکر ظاہر کی تھی۔ وہیں دہلی کے آرک بشپ نے 2019 کے چناؤ کے پیش نظر ملک کے لئے دعا کرنے کی اپیل کی تھی۔ لیکن ان کے خط پر ہنگامہ ہو گیا تھا، جس پر انہوں نے صفائی دیتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے خط میں کسی کا نام نہیں لیا تھا۔
Published: 05 Jun 2018, 9:47 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Jun 2018, 9:47 AM IST
تصویر: پریس ریلیز