کانگریس صدر سونیا گاندھی نے ہفتہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی پر خارجہ پالیسی کو لے کر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کی کمزور پالیسی نے سرحد پر خطرہ پیدا کر دیا ہے اور پی ایم مودی اہم ایشوز پر اپوزیشن کو ساتھ نہ لے کر چلنے پر بضد ہیں۔
Published: undefined
آج دہلی میں کانگریس کی اعلیٰ ترین پالیسی ساز تنظیم ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ ’’ملک کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے ہمیشہ مضبوط پوزیشن رہی ہے، لیکن مودی حکومت نے اسے کمزور کر دیا ہے اور چین ہماری کمزوری کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔‘‘ کانگریس صدر نے کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ چین ہماری سرحد میں داخل ہوا ہے اور وزیر اعظم نے ملک کے لوگوں سے جھوٹ بولا کہ سرحد پر کوئی دراندازی نہیں ہوئی ہے۔
Published: undefined
کسانوں کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے سونیا گاندھی نے کہا کہ ملک کے کسانوں اور کسانوں کی تنظیمیں زراعت کے خلاف تین کالے قوانین کے خلاف مسلسل لڑ رہی ہیں، لیکن حکومت اپنے کچھ منتخب سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ان کے مطالبات کو قبول نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے قابل نفرت انگیز عمل ماضی قریب میں لکھیم پور کھیری میں ہوا جہاں کسانوں کو گاڑیوں سے کچل دیا گیا۔ انہوں نے جموں و کشمیر کا مسئلہ بھی اٹھایا اور کہا کہ جموں و کشمیر کے حوالے سے حکومت کی پالیسی واضح نہیں ہے۔ اس دوران دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور حکومت ووٹ کی سیاست کے لیے ایک مخصوص کمیونٹی کو نشانہ بنا کر کام کر رہی ہے۔
Published: undefined
کانگریس صدر نے حکومت کی معاشی پالیسیوں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس حکومت کی کمزور پالیسی کی وجہ سے ملک کی معاشی حالت ابتر ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی عروج پر ہے اور پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں، حکومت اس پر قابو پانے کے لیے کوئی قدم اٹھانے سے قاصر ہے۔
Published: undefined
میٹنگ کے دوران کانگریس صدر نے پارٹی میں کل وقتی صدر کے لیے تنظیمی انتخابات کرانے کا مطالبہ کرنے والے لیڈروں کو منھ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس ورکنگ کمیٹی نے انہیں 2019 میں جو ذمہ داری سونپی ہے اس میں وہ سب کو ساتھ لے کر چلی ہیں اور پارٹی کو مضبوط بنانے کے لئے انہوں نے اس ذمہ داری کو بخوبی ادا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ تنظیم میں انتخاب کرانے کا مطالبہ پارٹی میں ہر طرف سے ہو رہا ہے اور سب کے جذبات کے مطابق کانگریس کی مضبوطی کے لیے تنظیمی انتخابات ہونے چاہئیں، لیکن پارٹی کے تمام لیڈران اور کارکنان کو اس سے پہلے متحد ہو کر پارٹی کے مفادات کو سب سے اہم رکھتے ہوئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔
Published: undefined
سونیا گاندھی نے کہا کہ پارٹی میں تنظیمی انتخابات کرانے یا دیگر امور کو پارٹی کے اندر اٹھایا جانا چاہیے۔ پارٹی کے داخلی امور کو عوامی پلیٹ فارم یا میڈیا کے ذریعہ نہیں اٹھایا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایک کل وقتی صدر کے طور پر بخوبی اپنی ذمہ داری ادا کی ہے اور عوامی اہمیت کے مسائل اٹھائے ہیں اور انہیں بغیر سوچے سمجھے نہیں جانے دیا ہے۔ پارٹی کے لیڈران جو بھی کہتے ہیں انہوں نے اس پر توجہ دی ہے، لیکن میڈیا کے ذریعہ کوئی بھی بات ان سے نہیں کی جاسکتی ہے۔
Published: undefined
سونیا گاندھی نے کہا کہ کانگریس کو مضبوط بنانے کے لیے سب کو مل کر کام کرنے اور ذاتی مفادات سے قطع نظر پارٹی کے مفادات کو سب سے اہم مانتے ہوئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں کانگریس ورکنگ کمیٹی نے ہی انہیں عبوری صدر کے طور پر کام کرنے کی ذمہ داری سونپی تھی اور وہ اس عہدے پر تب سے ذمہ داری سے کام کر رہی ہیں اور انہوں نے سب کو ساتھ لے کر چلنے کوشش کی۔ دلتوں، کسانوں، قبائلیوں، غریبوں، پسماندہ، کمزور طبقات سب کے مدے وہ اٹھاتی رہی ہیں۔
Published: undefined
کانگریس صدر نے کہا کہ پارٹی کے تنظیمی انتخابات اس سال جون میں کرانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، لیکن کورونا وبا کی دوسری لہر کی وجہ سے یہ انتخابات وقت پر نہیں ہو سکے۔ کورونا کو ہرانے کے لیے ہر ایک کو اس کے لیے مقرر کردہ ضوابط پر عمل کرنا تھا اس لیے انتخابات نہیں ہو سکتے تھے۔ تنظیم میں انتخابات ہونا ہر ایک کا جذبہ ہے لیکن پارٹی رہنماؤں کو اس طرح کے مدے تنظیم کے اندر ہی اٹھانے چاہیے اور پارٹی کے اندر کے مدے میڈیا کے ذریعہ سامنے نہیں آنے چاہیے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز