دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار آج سابق کانگریس صدر راہل گاندھی کے ساتھ اولڈ نانگل گاؤں کی 9 سالہ دلت بچی کی عصمت دری اور قتل معاملے میں متاثرہ فیملی سے ملے گئے تھے، جہاں انھوں نے ہلاک لڑکی کے والدین سے بات چیت کر کے ان کے تئیں اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔ چودھری انل کمار نے بتایا کہ راہل جی سے نجی طور پر ملتے ہوئے دلت بچی کے والدین کے آنسو صرف ایک بات کہہ رہے تھے کہ ان کی بیٹی ملک کی بیٹی ہے، جو انصاف کی حقدار ہے۔ چودھری انل کمار نے کہا کہ انسانیت اور ہمدردی سے ارد گرد سماج میں ترقی کے سب سے ذیلی سطح پر کھڑے لوگوں کی آواز بن کر ان کی مدد کرنے کے لیے کانگریس کارکنان ان کے پیچھے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ساتھ ہی چودھری انل نے کہا کہ جب تک دلت بیٹی کو انصاف نہیں مل جاتا اور جرائم پیشوں کو قرار واقعی سزا نہیں دی جاتی دہلی کانگریس خاموش نہیں بیٹھے گی۔
Published: undefined
اس درمیان چودھری انل کمار کی قیادت میں اولڈ نانگل گاؤں کی دلت بیٹی کی عصمت دری اور قتل معاملے میں متاثرہ فیملی کو انصاف دلانے اور بچی کی روح کو سکون پہنچانے کے مقصد سے کانگریس نے آج دہلی کے سبھی 70 اسمبلی حلقوں میں کینڈل مارچ نکالا اور مہلوک بچی کو خراج عقیدت پیش کیا۔ نئی دہلی پارلیمانی حلقہ میں جنتر منتر پر نکالے گئے کینڈل مارچ میں چودھری انل کمار کانگریس کے سینئر لیڈروں کے ساتھ شامل ہوئے۔ کینڈل مارچ میں دیگر لیڈروں میں سابق رکن پارلیمنٹ ادت راج، ترون کمار، نتن راؤت، جے کشن، انل بھاردواج، کنور کرن سنگھ، وجے لوچو، امریش گوتم، درشنا رام کمار، علی مہندی اور مدت اگروال وغیرہ شامل ہوئے۔
Published: undefined
اس موقع پر چودھری انل کمار نے کہا کہ دہلی کا نظامِ قانون مرکز کی مودی حکومت کے ماتحت ہے اور دہلی کے وزیر اعلیٰ راجدھانی میں بگڑتے حالات کو لے کر پوری طرح لاپروا ہیں۔ اتوار کے واقعہ کے بعد کیجریوال بدھ کو صرف رسم ادائیگی کے لیے متاثرہ فیملی سے ملے گئے جہاں مقامی لوگوں نے ان کا بائیکاٹ کیا۔ چودھری انل نے مزید کہا کہ درندگی کا شکار ہوئی معصوم دلت بیٹی کو انصاف دلانے کی لڑائی میں کانگریس پارٹی ہر ممکن مدد کرے گی اور تکلیف کے اس وقت کانگریس پارٹی متاثرہ فیملی کے ساتھ کھڑی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined