ہماچل پردیش میں جاری سیاسی سرگرمیوں کے درمیان کانگریس محکمہ مواصلات کے انچارج جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا ہے کہ کانگریس ہماچل کے مینڈیٹ کے ساتھ کھلواڑ نہیں ہونے دے گی۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس کے مبصرین ہماچل کانگریس کے سبھی اراکین اسمبلی سے ملاقات کر کے جلد از جلد اپنی رپورٹ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کو سونپیں گے تاکہ کانگریس آگے کا فیصلہ لے سکے۔
Published: undefined
نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں منعقد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جئے رام رمیش نے کہا کہ ہماچل کی عوام نے وزیر اعظم مودی اور بی جے پی کو مسترد کر کانگریس پارٹی کو واضح اکثریت دی تھی، لیکن کانگریس حکومت کو گرانے کے لیے ایک سازش تیار کی جا رہی ہے۔ کانگریس اپنی گارنٹی نافذ کرنے میں مصروف تھی اور پی ایم مودی جی کی ایک ہی گارنٹی ہے کہ کانگریس کی حکومتوں کو گراؤ۔ حالانکہ عوام نے کانگریس کو جو مینڈیٹ دیا ہے، اس کے ساتھ کھلواڑ نہیں ہونے دیا جائے گا۔
Published: undefined
جئے رام رمیش نے کہا کہ چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل، کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار، ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپندر سنگھ ہڈا اور راجیو شکلا ہماچل پردیش میں موجود ہیں۔ کانگریس صدر نے سینئر لیڈران سے کہا ہے کہ وہ سبھی اراکین اسمبلی سے ملاقات کر ان کی شکایات اور مطالبات کو سنیں۔ جلد از جلد اس کی رپورٹ انھیں سونپی جائے تاکہ کانگریس مناسب قدم اٹھا سکے۔
Published: undefined
ایک سوال کے جواب میں جئے رام رمیش نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا اگلا فیصلہ ہمارے مبصرین کی رپورٹ پر منحصر ہے۔ سبھی متبادل کھلے ہوئے ہیں۔ گزشتہ انتخاب میں ہماچل کی عوام نے کانگریس پارٹی کو مینڈیٹ دیا تھا، اس کا ہمیں احترام کرنا چاہیے۔ کانگریس صدر نے مبصرین سے کہا ہے کہ سب سے بات کیجیے، کھلے دل سے بات کیجیے، جو کچھ ان کے دل میں ہے سنیے اور مجھے ایک رپورٹ پیش کیجیے۔ اس کی بنیاد پر ایک آخری فیصلہ لیا جائے گا، اور یہ فیصلہ جلد لیا جائے گا۔ کانگریس کو دسمبر 2022 میں جو مینڈیٹ ملا تھا، اس کو ہمیں برقرار رکھنا ہے۔
Published: undefined
مودی حکومت پر ہماچل پردیش میں آئی آفت میں کوئی مدد نہیں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے جئے رام رمیش نے کہا کہ وزیر اعظم مودی، جے پی نڈا کی تشہیر کے باوجود دسمبر 2022 میں ریاستی عوام نے کانگریس کی مکمل اکثریت والی حکومت بنائی۔ کانگریس حکومت بننے کے کچھ وقت بعد ہی ریاست میں خوفناک آفت آئی۔ لاکھوں لوگ نقل مکانی کو مجبور ہوئے۔ جان و مال کا نقصان ہوا، لیکن مرکزی حکومت اور وزیر اعظم مودی نے کوئی مدد نہیں کی۔ کانگریس پارٹی اور ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ کے مطالبہ کے باوجود اسے قومی آفت قرار نہیں دیا گیا۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے جب خوفناک قدرتی آفت آنے کے بعد بھی ریاست کو مرکزی حکومت سے کوئی مدد یا راحت نہیں ملی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined