قومی خبریں

کے سی وینو گوپال کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلانے پر کانگریس کا قانونی کارروائی کا انتباہ

خبروں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کے سی وینوگوپال نے 27 جولائی کو اپنے حلقہ انتخاب الپّوزا میں ایک پروگرام میں شرکت کی تھی جس میں پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کو خراج عقیدت پیش کیا جانا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال / آئی اے این ایس</p></div>

کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال / آئی اے این ایس

 

آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال کے بارے میں سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔ کانگریس نے اسے ایک سازش کا حصہ قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا اور آن لائن طور پر سرگرم دائیں بازو کے لوگوں کی سخت مذمت کی ہے۔ کانگریس نے اپنے لیڈر کے خلاف جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا بھی انتباہ دیا ہے۔

Published: undefined

خبروں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کے سی وینوگوپال نے 27 جولائی کو اپنے حلقہ انتخاب الپّوزا میں ایک بینک ملازمین کی یونین کے زیر اہتمام ایک تقریب میں شرکت کی تھی۔ اس تقریب میں مبینہ طور پر پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ان اہم شخصیات کی فہرست میں شامل تھا جنہیں خراج عقیدت پیش کیا جانا تھا۔ اتوار (28 جولائی) کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں کیرالہ پردیش کانگریس نے اس پروپیگنڈے کے پیچھے ایک بڑی سازش کا الزام لگایا ہے۔ پارٹی نے واضح کیا ہے کہ وینوگوپال نے پروگرام میں شرکت نہیں کی اور ان کے بارے میں جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

Published: undefined

کیرالہ کانگریس کے ذریعے ’ایکس‘ پر کی گئی پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ بینک آف انڈیا اسٹاف یونین کچھ دیگر اہم شخصیات کے ساتھ اپنے حلقے کے مطابق کے سی وینوگوپال کو بھی پروگرام کے لیے مدعو کیا تھا۔ جب انہیں اس پروگرام کی نوعیت سے متعلق علم ہوا تو انہوں نے اس میں شرکت نہیں کی۔ پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ کانگریس کے پاس اس پروپیگنڈے کے پیچھے ایک بڑی سازش کے بارے میں ٹھوس معلومات ہیں۔

Published: undefined

کانگریس پارٹی نے انتباہ دیا ہے کہ جو لوگ یہ جھوٹی خبریں پھیلا رہے ہیں کہ کے سی وینو گوپال اس پروگرام میں شریک ہوئے تھے، انہیں قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس معاملے پر تنازعہ ہونے پر پروگرام کو منعقد کرنے والی یونین نے مبینہ طور پر اسے پرنٹ کی غلطی بتایا تھا اور فوراً اس کو درست کرتے ہوئے پروگرام سے مشرف کا نام ہٹا دیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined