نئی دہلی: راہل گاندھی کے خلاف ایک چینل کی طرف سے گمراہ کن ویڈیو نشر کرنے اور بی جے پی لیڈران کی جانب سے اسے پھیلانے کے معاملہ میں کانگریس نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے پارٹی کے صدر دفتر پر پریس کانفرنس سے کہا کہ چینل نے راہل گاندھی کی شبیہ کو داغدار کرنے کے لئے فرضی ویڈیو نشر کیا اور پھر بی جے پی کے لیڈران نے بھی دانستہ طور پر اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر پھیلایا۔ انہوں انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ جن لیڈران نے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر رکھا ہوا ہے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
خیال رہے کہ یکم جولائی کی شب 9 بجے ایک ٹی وی پروگرام میں راہل گاندھی سے متعلق ایک ویڈیو نشر کی، جسے کئی بی جے پی لیڈران نے شیئر کیا ۔ حقیقی ویڈیو میں راہل گاندھی اپنے حلقہ انتخاب وائناڈ میں منعقدہ ایک تقریب میں ایس ایف آئی کی جانب سے کئے گئے تشدد کا ذکر کرتے ہوئے انہیں معاف کرنے کی بات کر رہے تھے لیکن ان کے بیان کو شاطرنہ ڈھنگ سے کاٹ چھانٹ کر ادے پور میں ہوئے کنہیا لال کے قتل سے جوڑ کر دکھایا گیا۔
Published: undefined
پون کھیڑا نے کہا ’’جب یہ ویڈیو نشر ہوئی تو میں نے اور کچھ ساتھیوں نے سوشل میڈیا پر اعتراض ظاہر کیا۔ ہم نے بتایا کہ ویڈیو گمراہ کن ہے اور اسے غلط حوالہ سے پیش کیا جا رہا ہے۔ اس کے بعد چینل نے تو معافی مانگ لی لیکن بی جے پی کے لیڈران تاحال راہل گاندھی کی شبیہ خراب کرنے کے لیے اس ویڈیو کو پھیلا رہے ہیں۔ کئی بی جے پی لیڈران کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ویڈیو اب بھی موجود ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا ’’ویڈیو کو پھیلانے والوں میں سابق مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات راجیہ وردھن سنگھ راٹھور بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اور بھی بی جے پی لیڈران نے یہ کام کیا۔ یہ معلوم ہونے کے باوجود کہ ویڈیو گمراہ کن ہے بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ اور سابق وزیر اطلاعات و نشریات نے بھی اسے بڑی بے شرمی سے ٹوئٹر ہینڈل پر اپ لوڈ کیا۔‘‘
پون کھیڑا نے کہا ’’یہ پہلا موقع نہیں ہے جب راہل گاندھی کی شبیہ کو داغدار کرنے کے لئے بی جے پی نے کوئی ویڈیو پھیلائی ہے۔ اس پہلے آلو سے سونا بنانے والی ویڈیو میں پی ایم مودی کے الفاظ تھے جو راہل گاندھی دوہرا رہے تھے۔ بڑے ہی منظم طریقہ سے 18-18 گھنٹے لگاتار راہل گاندھی کے خلاف سازش کی جاتی ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا ’’یہ اچھی خبر ہے کہ گمراہ کن ویڈیو کے خلاف راجستھان کے جے پور میں ایف آئی آر درج ہو چکی ہے۔ اینکر نے تو معافی مانگ لی لیکن ویڈیو ہٹانے کے بعد بھی اینکر کو مبارک باد پیش کی جا رہی ہے کہ بہت ہی اچھا پروگرام پیش کیا۔‘‘
پون کھیڑا نے کہا، "اس طرح کی حرکتیں ماضی میں بھی ہو چکی ہیں۔ تین چار بار اس چینل کو، کئی اور چینلوں کو بھی، ہم نے قانونی نوٹس دیا۔ کارروائی کے بارے میں بھی بات کی، فون پر کہتے یہ ہیں کہ یہ غلطی سے ہو گیا، ہم اسے ہٹا دیتے ہیں۔ لیکن جو نقصان ہونا ہے وہ ہو جاتا ہے۔ میں کہنا چاہتا ہوں کہ یہ جو ہماری شرافت ہے، یہ ہمارا زیور ہے، ہماری زنجیر نہیں ہے۔ بی جے پی خاص طور پر سن لے کہ آج کے بعد ہماری پارٹی کے خلاف کوئی ایک لفظ بھی بولے گا۔ ہمارے لیڈر، ہماری وراثت، حقیقت کو توڑ مروڑ کر پیش کیا تو انہیں کئی نسلوں تک یاد رکھنا پڑے گا۔ اگر بی جے پی اس انتباہ کو مان لے تو مناسب رہے گا۔ جن لوگوں نے اس ویڈیو کو سوشل میڈیا پر ڈالا ہوا ہے وہ بھی کان کھول کر سن لیں کہ ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز