نئی دہلی: کانگریس نے الزا م لگایا ہے کہ مودی حکومت ابتدا سے ہی لوگوں کی جاسوسی کرنے اور نجی زندگی میں جھانکنے کی کوشش کرتی رہی ہےاور اسی مقصد سے وہ اب جلد بازی میں ڈی این اے بل لا کر اسے پارلیمنٹ میں منظور کرانا چاہتی ہے۔
کانگریس ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے اتوار کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقد نامہ نگاروں کی کانفرنس میں کہا کہ اس بل کو حکومت نے مانسون سیشن میں راجیہ سبھا میں پیش کیا تھا لیکن اس سلسلے میں اپوزیشن پارٹیوں کے رخ کو دیکھتے ہوئے اسے واپس لے لیا اور پھر جلدبازی میں سیشن کے ختم ہونے کے محض دو دن قبل لوک سبھا میں اس بل کو پیش کردیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگوں کی نجی زندگی سے منسلک معلومات کا معاملہ ہے اور اس سلسلے میں پارلیمنٹ میں اس پر باضابطہ بحث ہونی چاہئے۔
Published: undefined
سنگھوی نے کہا کہ لوگوں کا ڈیٹا محفوظ رکھنے کے لئے ڈیٹا سلامتی بل زیر غورہے۔ اس میں ڈیٹا کے تحفظ سے متعلق جامع بندوبست کیا گیا ہے تو حکومت اس سے قبل ڈی این اے بل کیوں لا رہی ہے۔ اس تعلق سے اسے وضاحت کرنی چاہئے۔ اس بل کو لانے میں حکومت جلدبازی سے کیوں کام لے رہی ہے اس پر پورے ملک میں سوال کئے جارہے ہیں کہ اسے لوگوں کے جذبات کو دھیان میں رکھتے ہوئے ان سوالوں کاجواب دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ لوگوں کی نجی زندگی کا احترام کرے اور ملک کے عوام کی تفصیلات کی سلامتی کے لئے پہلے پختہ انتظامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ بل لانے کا جو مقصد حکومت بتارہی ہے وہ واضح نہیں ہے۔ بل میں کئے گئے التزام لوگوں کے نجی ڈیٹا کی حفاظت کی گارنٹی نہیں دے رہا ہے اس لئے اس بل میں جلد بازی کرنے کے بجائے سنجیدگی سے ڈیٹا کی سلامتی کے تعلق سے سوچنا چاہئے۔
(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined