ہندوستان کے بڑے میڈیا گروپ دینک بھاسکر اور ٹی وی چینل بھارت سماچار کے دفاتر اور مالکان کے ٹھکانوں پر انکم ٹیکس محکمہ کے ذریعہ کی گئی چھاپہ ماری کے بعد سے اپوزیشن مودی حکومت پر حملہ آور نظر آ رہا ہے۔ انکم ٹیکس محکمہ کی کارروائی کو لے کر اپوزیشن نے کہا ہے کہ یہ دونوں گروپوں کی کورونا بحران، کسان تحریک اور پیگاسس پر رپورٹنگ کو لے کر ہوئی ہے۔ کانگریس نے مودی حکومت کو تلخ تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی حفاظت کرنے کی جگہ مرکزی ایجنسیوں نے اب وہسل بلوور کو ڈرانے کے لیے شکاریوں کی شکل میں کام کرنا شروع کر دیا ہے۔
Published: undefined
ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سینئر لیڈر ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ’’دینک بھاسکر پر آئی ٹی چھاپے نے بی جے پی حکومت کی خطرناک اور سخت فطرت کو ظاہر کیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’آج جو کچھ بھی ہوا، اسے ہمیں کیسے متعارف کرنا چاہیے؟ کئی الفاظ ہیں- مطلق العنانیت، ظلم، تاناشاہی، فاشزم، سیزرزم اور اسی طرح مزید آگے بھی۔‘‘ ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ اخبار کے دفتر پر چھاپہ ماری کی گئی ہے، کیونکہ اس کی رپورٹ میں گنگا میں بہتے کووڈ متاثرین کی لاش کا ایشو اٹھایا گیا تھا۔ اخبار نے اتر پردیش اور بہار کے شہروں میں ندی کنارے کووڈ متاثرین کی لاشوں کی خوفناک صورت حال کو ظاہر کیا تھا۔ ان لاشوں کو غالباً آخری رسوم کے وسائل کی کمی کے سبب ندی میں بہا دیا گیا تھا۔
Published: undefined
پریس کانفرنس میں کانگریس نے سوال کیا کہ انکم ٹیکس کے چھاپے منصوبہ بند ہیں یا یہ محض ایک اتفاق ہے؟ ملک کو خاموش کرانے کے لیے مودی جی اداروں کا غلط استعمال کیوں کر رہے ہیں؟ سنگھوی نے آگے کہا کہ یہ غلط استعمال آپ نے کئی ٹارگیٹ کے خلاف 7 سالوں میں دیکھا ہے، آج ہم پریس اور صحافیوں کے موضوع پر فوکس کر رہے ہیں۔ یہ ایک خوف کو ظاہر کرتا ہے یہ ہماری ثقافت اور آئین کے خلاف ہے، اس کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔
Published: undefined
اس تعلق سے کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی ایک ٹوئٹ کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حکومت خوفزدہ ہے، جس کے سبب ایسی کارروائیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں۔ راہل گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’کاغذ پر سیاہی سے سچ لکھنا، ایک کمزور حکومت کو ڈرانے کے لیے کافی ہے۔‘‘ اس کے ساتھ ہی انھوں نے ’ہیش ٹیگ ریڈ آن فری پریس‘ بھی لگایا ہے۔
Published: undefined
اس کے علاوہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا ہے کہ ’’دینک بھاسکر اور بھارت سماچار پر انکم ٹیکس کے چھاپے میڈیا کو ڈرانے کی کوشش ہیں۔ وہ بی جے پی کے خلاف بولنے والوں کو بخشنا نہیں چاہتے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ انکم ٹیکس نے مبینہ ٹیکس چوری کے الزام میں ملک بھر میں کئی مقامات پر میڈیا یونٹ دینک بھاسکر کے دفاتر کی تلاشی لی ہے۔ جانکاری کے مطابق دینک بھاسکر گروپ کے بھوپال، اندور، جے پور اور احمد آباد احاطوں میں چھاپہ ماری کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined