گوا میں بی جے پی نے حکومت تشکیل دینے کے لیے ضروری 21 اراکین اسمبلی سے ایک کم، یعنی 20 اراکین والی سب سے بڑی پارٹی بنی ہے۔ اس کے باوجود بی جے پی کی طرف سے اب تک حکومت تشکیل دینے کے لیے قدم آگے نہیں بڑھایا گیا ہے۔ اس تاخیر پر ریاست میں دوسرے نمبر کی پارٹی کانگریس نے سوال کھڑے کیے ہیں۔ گوا کانگریس کے سینئر لیڈر دگمبر کامت نے پوچھا ہے کہ کیا واقعی بی جے پی کو آزاد اراکین اسمبلی اور مہاراشٹروادی گومانتک پارٹی کی حمایت حاصل ہے؟ علاوہ ازیں کانگریس لیڈر کارلوس فریرا نے کہا ہے کہ سنگل لارجیسٹ پارٹی اگر حکومت نہیں بنا پا رہی ہے تو دوسرے نمبر پر آئی پارٹی کو حکومت بنانے کا موقع دیا جانا چاہیے۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر دگمبر کامت کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے جیسے وزیر اعلیٰ کے نام پر اتفاق نہ ہونے کے سبب بی جے پی میں اندرونی لڑائی شروع ہو گئی ہے، یا پھر باقی کے آزاد اراکین اسمبلی اور بی جے پی کے اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل نہیں ہے۔ غالباً اسی وجہ سے حکومت تشکیل دینے میں تاخیر ہو رہی ہے۔ جب دگمبر کامت سے یہ سوال پوچھا گیا کہ کیا اگر موقع ملے تو کانگریس حکومت بنا سکتی ہے؟ کیا کانگریس کی دوسرے آزاد اراکین اسمبلی اور دیگر پارٹیوں کے اراکین اسمبلی کے ساتھ بات چیت جاری ہے؟ تو دگمبر کامت نے کہا کہ گوا کی سیاست میں کچھ بھی ممکن ہے، اور وہ کسی بھی امکان سے انکار نہیں کرتے ہیں۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر کارلوس فریرا کا کہنا ہے کہ گورنر اپنی آئینی ذمہ داریوں کو مناسب طریقے سے نہیں نبھا پا رہے ہیں۔ گوا کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا کہ حکومت تشکیل دینے سے پہلے اراکین اسمبلی نے حلف لے لیا ہو۔ گورنر کی ذمہ داری ہے کہ سب سے بڑی پارٹی اگر حکومت نہیں بنا پا رہی ہے تو دوسرے نمبر پر آئی پارٹی کو حکومت بنانے کا موقع دیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined