قومی خبریں

جھارکھنڈ انتخابات کے لیے کانگریس نے اپنی فہرست جاری کی، 21 امیدواروں کے ناموں کا کیا اعلان

کانگریس نے جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے لیے امیدواروں کی فہرست جاری کر دی ہے۔ اس فہرست میں 21 امیدواروں کے نام ہیں جس میں کانگریس نے جامتارا سےعرفان انصاری کو ٹکٹ دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس 

 

کانگریس نے جھارکھنڈ انتخابات کے لیے اپنی پہلی فہرست جاری کر دی ہے۔ کانگریس نے جامتارا سے عرفان انصاری، رام گڑھ سے ممتا دیوی، ہزاری باغ سے منا سنگھ، جمشید پور ایسٹ سے ڈاکٹر اجے کمار، ہٹیا سے اجے ناتھ سہدیو، سمڈیگا سے بھوشن بارا کو ٹکٹ دیا ہے۔

Published: undefined

واضح رہےکہ اس بار جھارکھنڈ کے انتخابات کئی طرح سے خاص ہیں۔ ایک طرف بی جے پی اس بار جھارکھنڈ کو جیتنے کی پوری کوشش کر رہی ہے تو دوسری طرف انڈیا نامی اتحاد بھی حکومت برقرار رکھنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔

Published: undefined

جھارکھنڈ میں دو مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی اور نتائج 23 نومبر کو آئیں گے۔ پہلے مرحلے میں 43 سیٹوں پر 13 نومبر کو ووٹنگ ہوگی اور دوسرے مرحلے میں 38 سیٹوں پر 20 نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔ اس کے بعد ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق جھارکھنڈ میں ووٹروں کی کل تعداد 2,55,18,642 ہے جس میں مرد ووٹرز کی تعداد 1,29,97,325 ہے جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد 1,25,20,910 ہے۔ یعنی خواتین کی شرکت میں اضافہ ہوا ہے۔

Published: undefined

جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات نومبر  2024 میں ریاستی اسمبلی کے تمام 81 اراکین کو منتخب کرنے کے لیے منعقد کیے جائیں گے۔ جھارکھنڈ اسمبلی کی میعاد 5 جنوری 2025 کو ختم ہو رہی ہے۔ آخری اسمبلی انتخابات دسمبر 2019 میں ہوئے تھے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ بی جے پی نے پہلے ہی 66 امیدواروں کی اپنی پہلی فہرست جاری کر دی ہے۔ بی جے پی نے سابق سی ایم چمپائی سورین کو سرائیکیلا اسمبلی سیٹ سے ٹکٹ دیا ہے چمپائی سورین جھارکھنڈ مکتی مورچہ چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی دھنور سے بابولال مرانڈی کو میدان میں اتارا گیا ہے۔بی جے پی نے جامتارا سیٹ سے سیتا سورین، کوڈرما سے نیرا یادو، گانڈے سے مونیا دیوی، سندری سے تارا دیوی، نیرسا سے اپرنا سینگپتا، جھریا سے راگنی سنگھ، چائیباسا سے گیتا بالموچو، چھتر پور سے پشپا دیوی بھویاں کو ٹکٹ دیا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined