قومی خبریں

پی ایم مودی کی ’ویکسین یاترا‘ پر کانگریس کا حملہ، کہا ’خودنمائی سے پرہیز کریں‘

کانگریس لیڈر پون کھیڑا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کو اسٹریٹجک میٹنگیں کرنی چاہئیں اور طے کرنا چاہیے کہ ویکسین بننے پر کس طرح لوگوں تک پہنچایا جائے۔ انھیں ہر وقت اپنی تشہیر کرنے سے بچنا چاہیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کانگریس نے کووڈ-19 ویکسین کے ڈیولپمنٹ اور پروڈکشن کے عمل کا تجزیہ کرنے کے لیے ہفتہ کے روز تین شہروں کے سفر پر نکلے پی ایم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے پی ایم مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انھیں ہر بار تشہیر اور خود نمائی سے بچنا چاہیے۔ اس کی جگہ اس بات کے لیے میٹنگیں بلانی چاہئیں کہ آخر کورونا ویکسین کس طرح لوگوں کے درمیان پہنچائی جائے۔

Published: undefined

ہفتہ کے روز دہلی کانگریس ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ ’’پی ایم کو اسٹریٹجک میٹنگیں کرنی چاہئیں اور طے کرنا چاہیے کہ ٹیکہ (ویکسین) کس طرح تقسیم کیا جائے گا، یہ کس طرح کام کرے گا اور انھیں پہلے کون حاصل کرے گا۔ انھیں ہر وقت اپنی تشہیر کرنے کی جگہ ایسی چیزوں پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔‘‘

Published: undefined

پون کھیڑا کا یہ تبصرہ کووڈ-19 کو شکست دینے کے لیے تیار ہو رہی ویکسین کے ڈیولپمنٹ اور مینوفیکچرنگ عمل کے تجزیہ کے لیے پی ایم مودی کی آج تین شہروں کے سفر پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں سامنے آیا۔ دراصل پی ایم مودی ہفتہ کی صبح سب سے پہلے احمد آباد پہنچے جہاں ’جائڈس بایوٹیک پارک‘ میں انھوں نے ’جائڈس کیڈیلا‘ کی کورونا ویکسین ’جائیکو-ڈی‘ کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ اس کے بعد پی ایم پونے میں سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا اور حیدر آباد میں ویکسین تیار کر رہے ادارہ کے دورے پر پہنچے۔

Published: undefined

اس دوران کانگریس لیڈر نے اروند کیجریوال کی قیادت والی دہلی حکومت پر 11 مہینے میں صحت خدمات کے لیے کل فنڈ کا صرف 25 فیصد خرچ کرنے پر بھی حملہ کیا۔ پون کھیڑا نے کہا کہ ’’دہلی حکومت نے اس سال 11 مہینوں میں صحت خدمات کے لیے کل فنڈ کا صرف 25 فیصد خرچ کیا ہے۔ یہ ایسے وقت میں ہے جب ہم وبا سے نبرد آزما ہیں۔‘‘

Published: undefined

دہلی میں عام آدمی پارٹی (عآپ) حکومت کے مشہور محلہ کلینکوں پر نشانہ سادھتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’ہمیں دکھاؤ کہ کتنے محلہ کلینک کام کر رہے ہیں؟‘‘ انھوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے ٹیسٹنگ مراکز کی شکل میں صرف چھ محلہ کلینک کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ کھیڑا نے یہ بھی کہا کہ ’’یہ اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ آپ نے اپنے ورکرس کے گھروں اور دکانوں کے کاغذات پر فرضی محلہ کلینک بنائے ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined