کانگریس نے امریکہ کے مشہور اخبار میں شائع ایک مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر حملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ فیسبک اور واٹس ایپ جیسے سوشل میڈیا کااستعمال کرکے ملک میں نفرت پھیلا کر سیاسی ایجنڈے پر کام کررہی ہے۔
Published: undefined
کانگریس ترجمان اجے ماکن نے نامہ نگاروں کے خصوصی کانفرنس میں اسے سنگین صورت حال قراردیااور کہا کہ معاملے کی جانچ کرکے ملک کو توڑنے کی سازش کرنے والے فیسبک کے افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔
Published: undefined
انہوں نے کہاکہ مضمون کے مطابق اس جرم میں فیسبک کے ہندوستانی افسران ملوث ہیں اور ان کی شناخت کرکے ان کے خلاف مقدمہ دائر کیا جانا چاہئے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اپنے پہلے صفحہ پر شائع اس مضمون میں کہا ہے کہ بی جے پی سوشل میڈیا کا اپنے مفاد میں بخوبی استعمال کرکے ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کرکے سیاسی فائدہ حاصل کررہی ہے۔
Published: undefined
اخبار نے کہاہے کہ چار افسران کے اس میں ملوث ہونے کی فیسبک واچ ٹیم نے شناخت کرکے ان کو ہٹانے کی سفارش کی تو فیسبک کے ہندوستانی اعلی افسر نے یہ کہتے ہوئے انہیں ہٹانے سے انکار کردیا کہ اس سے کمپنی کا کام متاثر ہوگا۔
Published: undefined
مسٹر ماکن نے سوال کیا کہ فیسبک اور واٹس ایپ سے جڑے ان افسران نے کس مقصد سے نفرت کا ماحول پھیلانے اوردنگے بھڑکانے میں مدد کرکے بی جے پی کوانتخابات میں فائدہ پہنچانے کا کام کیا ہے۔ اس کا خلاصہ ہونا چاہئے کہ فیسبک کے ان افسران کے بی جے پی سے کیا رشتے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined