نئی دہلی: کانگریس نے اتوار کے روز الیکٹورل بانڈ کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ سے جواب دینے کا مطالبہ کیا اور حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک کمپنی جس کا منافع صرف 20 کروڑ روپے ہے وہ 400 کروڑ روپے مالیت کے انتخابی بانڈ کس طرح خرید سکتی ہے؟
Published: undefined
یہاں اے آئی سی سی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا، ’’یہ رقم کہاں سے آئی اور یہ کس کا پیسہ ہے؟ وزیر داخلہ کو انتخابی بانڈ پر جواب دینا ہوگا۔" انہوں نے الزام لگایا کہ انتخابی بانڈ ’واضح طور پر منی لانڈرنگ کے لئے ایک راستہ‘ ہے۔
مسٹر رمیش نے کہا کہ کمپنیوں نے انتخابی بانڈز کے ذریعہ بی جے پی کو کروڑوں روپے دیئے ، مطلب عطیہ دو اور کاروبار لو ۔ بھتہ خوری ، رشوت دو ، معاہدہ لیں اور شیل کمپنی بنائیں اور عطیہ کریں۔
Published: undefined
کانگریس کے لیڈر نے بی جے پی کی زیرقیادت حکومت پر الزام عائد کیا کہ کانگریس کے بینک اکاؤنٹس کو منجمد کر کے اور 'ٹیکس دہشت گردی' کے ذریعہ اس کو 'معاشی طور پر معذور' بنا کر پارٹی پر 'سرجیکل اسٹرائک' کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا، ’’ہم ٹریبونل گئے تھے لیکن انہیں کوئی راحت نہیں ملی۔ ہم ہائی کورٹ گئے اور وہاں بھی ہمیں کوئی راحت نہیں ملی۔ اب ہم سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔‘‘ انہوں نے لوک سبھا انتخابات کی مدت پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ سات مراحل کا مطلب ہے کہ وزیر اعظم کو انتخابی مہم کے لئے زیادہ وقت ملے۔
Published: undefined
کانگریس کے لیڈر نے الیکشن کمیشن پر کہا ، "الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے جس کا کام آزادانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرانا ہے۔ لیکن پچھلے 10 مہینوں سے انڈیا الائنس کے لیڈر وی وی پی اے ٹی کے معاملہ پر ای سی کے ساتھ ملاقات کے خواہاں ہیں لیکن ہمیں وقت نہیں دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا ، "ہم ای وی ایم کے خلاف نہیں ہیں بلکہ الیکٹرانک ووٹنگ 'ہیرا پھیری' کے خلاف ہیں۔ ہم صرف چاہتے ہیں کہ وی وی پی اے ٹی کو 100 فیصد ملایا جائے۔
Published: undefined
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو تازہ سمن جاری کرنے کے بارے میں ایک سوال کے بارے میں، کانگریس کے لیڈر نے کہا "پچھلے چار سے پانچ برسوں سے ای ڈی کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے۔ حکومت کی طرف سے ای ڈی، سی بی آئی اور اس کا استعمال کیا جا رہا ہے جب وہ حزب اختلاف کی طرف سے دھمکیاں دیکھتے ہیں تو یہ ایجنسیاں بی جے پی کی فرنٹ لائن آرگنائزیشن بن جاتی ہیں۔‘‘
جے رام رمیش نے یہ بھی بتایا کہ منگل کے روز پارٹی میں منشور ورکنگ کمیٹی کا اجلاس ہوگا اور منشور جاری کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کے صدر ملک ارجن کھڑگے کی طرف سے دی گئی ضمانتیں پارٹی منشور میں شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined