کانگریس صدر سونیا گاندھی نے مزدوروں کے مسائل کو لے کر ایک بار پھر سے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اسپیک اَپ انڈیا مہم کی شروعات کرتے ہوئے کانگریس صدر سونیا گندھی نے کہا کہ ملک کی آزادی کے بعد پہلی مرتبہ اس طرح کے درد کا منظر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ مزدور ننگے پاؤں سینکڑوں-ہزاروں کلو میٹر پیدل چل کر جانے کو مجبور ہوئے۔ مزدوروں کی سسکیاں سب نے سنیں لیکن حکومت نے نہیں۔ مرکزی حکومت سے گزارش ہے کہ خزانہ کا تالہ کھولیے، ضرورت مندوں کو راحت دیجیے۔ ہر غریب فیملی کو 7500 روپے ہر مہینے 6 ماہ تک کے لیے دیجیے اور ان میں سے 10 ہزار روپے کی ادائیگی فوراً ہو۔ ساتھ ہی مہاجر مزدوروں کو محفوظ گھر پہنچائیے۔
Published: undefined
سونیا گاندھی نے کہا کہ مرکزی حکومت منریگا کے تحت ہر مزدور کے لیے کم از کم 200 دن کام یقینی بنائے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان گزشتہ دو مہینے سے کورونا وبا کے چیلنج اور لاک ڈاؤن سے نبرد آزما رہا ہے۔ لاکھوں مزدور ننگے پاؤں، بھوکے سینکڑوں کلو میٹر پیدل جانے کو مجبور ہو گئے۔ سب نے ان کا درد سمجھا لیکن حکومت ان کی سننے کو تیار نہیں ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پہلے دن سے ہی کانگریس کے ساتھیوں، ماہرین معیشت و سماجیات اور سرکردہ شخصیتوں نے کہا کہ یہ وقت آگے بڑھ کر سب کی مدد کرنے کا ہے۔ نہ جانے کیوں حکومت یہ بات سمجھنے اور مدد کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ ایسے وقت میں ہندوستان کی آواز بلند کرنے کے لیے اسپیک اَپ انڈیا جیسی سماجی مہم چلانا بہت اہم ہے۔
Published: undefined
اپنی بات آگے بڑھاتے ہوئے سونیا گاندھی نے مرکزی حکومت سے کہا کہ مزدورں کی سیکورٹی اور مفت سفر کا انتظام کر انھیں حفاظت کے ساتھ گھر پہنچائیں اور کھانا دستیاب کرایا جائے۔ اسمال اور مائیکرو کاروباروں کو قرض دینے کی جگہ معاشی مدد دیجیے تاکہ کروڑوں ملازمتیں بچ جائیں اور ملک کی ترقی ہو۔
Published: undefined
واضح رہے کہ کورونا لاک ڈاؤن میں مہاجر مزدوروں سے لے کر بے روزگاری تک کے ایشو پر کانگریس لگاتار حکومت کی ناکامیوں کو ظاہر کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ اسی کے تحت کانگریس نے ملک بھر میں 'اسپیک اَپ انڈیا' مہم شروع کی ہے۔ کانگریس پارٹی نے فیس بک، ٹوئٹر، یو ٹیوب، انسٹاگرام جیسے مقبول سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک ساتھ 50 لاکھ کانگریس کارکنان کو آن لائن جمع کرنے کا ہدف رکھا۔ آن لائن مہم کے ذریعہ کانگریس کسانوں، مزدوروں، چھوٹے تاجروں، غیر منظم سیکٹر کے ملازمین کے ایشو حکومت کے سامنے رکھ رہی ہے ہیں تاکہ حکومت کا دھیان ان کی طرف بھی جائے اور ان کی بھلائی کے لیے حکومت کام کرے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز