صدر جمہوریہ کے خطاب پر بولتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے لوک سبھا میں جو تقریر کی اس تقریر کے دوران کسی بھی وقت ایسا محسوس نہیں ہوا کہ ملک کا وزیر اعظم جمہوریت کے مندر میں خطاب کر رہے ہیں۔ راہل گاندھی نے وزیر اعظم کے خطاب پر اپنی ناراضگی کا اظہار ہی نہیں کیا بلکہ انہوں نے نہ صرف وزیر اعظم سے سوال کئے بلکہ ان کے خطاب پر کہا کہ وہ وزیر اعظم ہیں نہ کہ حزب اختلاف کے رہنما۔ کانگریس صدر نے اپنی رائے ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ:
Published: 07 Feb 2018, 2:34 PM IST
’’وزیر اعظم 70 سالوں کی بات کر رہے ہیں۔ میں سمجھ گیا۔ مگر آج بی جے پی کی حکومت ہے، این ڈی اے کی حکومت ہے، وزیر اعظم نریندرمودی جی ہیں۔ شاید نریندر مودی جی یہ بھول گئے ہیں کہ وہ ملک کے وزیر اعظم ہیں، وہ اپوزیشن کے لیڈر نہیں ہیں۔ اور ان سے سوال پوچھے جا رہے ہیں... رافیل کا سوال پوچھا جا رہا ہے، کسانوں کے مستقبل کا سوال پوچھا جا رہا ہے، روزگار کا سوال پوچھا جا رہا ہے۔ وہ جواب نہیں دے رہے ہیں... تو ٹھیک ہے... وہ کانگریس پارٹی کی بات کر رہے ہیں، وہ ٹھیک ہے۔ اس کی جگہ ہے۔ مگر یہ اس کی جگہ نہیں ہے۔ آپ پبلک میٹنگ میں یہ بات کرنا چاہتے ہیں کریے۔ لیکن یہاں پر آپ کو ملک کو جواب دینا ہے۔ یہاں آپ کو الزامات نہیں لگانے ہیں۔ یہاں آپ کو ملک سے سوال نہیں پوچھنا ہے، یہاں آپ کو ملک کو جواب دینا ہے۔ اور ملک آپ سے سوال پوچھ رہا ہے، آپ کو جواب دینا ہے... کسانوں کا کیسا مستقبل ہوگا، نوجوانوں کو آپ 2 کروڑ روزگار کیسے دو گے اور رافیل معاہدہ میں گھپلہ ہوا... ’ہاں‘ یا ’نہیں‘۔
Published: 07 Feb 2018, 2:34 PM IST
ایک خبر رساں ایجنسی سے بات چیت کے دوران کانگریس صدر نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ طویل تقریر کیے جانے اور کسانوں و روزگار سے متعلق کچھ نہ کہے جانے پر بھی حیرانی ظاہر کی۔ انھوں نے کہا کہ ’’انھوں (وزیر اعظم) نے ایک گھنٹہ سے زیادہ تقریر کی لیکن ایک لفظ بھی رافیل معاہدہ یا کسانوں یا نوجوانوں کو روزگار دلانے سے متعلق نہیں کہا۔ یہ پوری طرح سے سیاسی تقریر تھی۔‘‘
Published: 07 Feb 2018, 2:34 PM IST
دوسری طرف سابق کانگریس صدر سونیا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خطاب پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب پرانی باتیں ہیں، اس میں کچھ نیا نہیں ہے۔ لوگوں کی دلچسپی ان کے روزگار سے ہے۔ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ ان کا مستقبل کیسا ہوگا۔
Published: 07 Feb 2018, 2:34 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 07 Feb 2018, 2:34 PM IST
تصویر: پریس ریلیز