نئی دہلی: کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے ہفتہ کے روز الزام عائد کیا کہ وزیراعظم مودی کی قیادت میں حکومت 'میک اِن انڈیا' کے خواب کو حقیقت بنانے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے مینوفیکچرنگ سیکٹر سے متعلق کچھ اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی دعویٰ کیا کہ حکومت کی جانب سے مکمل غیر فعالیت دیکھی گئی ہے۔
Published: undefined
کھڑگے نے 'ایکس' پر لکھا، مودی حکومت 'میک ان انڈیا' کو حقیقت بنانے میں ناکام ہو گئی ہے۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں حکومت کی پیش رفت پر بھرپور ڈھول بجانے کا شور بھی سستی کی وجہ سے دب گیا ہے۔ انہوں نے سوال کیا، ’’سابقہ دہائی میں ہندوستان کی جی ڈی پی میں مینوفیکچرنگ سیکٹر کی جانب سے ڈالا گیا حصہ 16 فیصد سے گھٹ کر 13 فیصد کیوں ہو گیا ہے؟ مودی حکومت میں اوسط مینوفیکچرنگ کی ترقی میں گراوٹ کیوں دیج کی گئی ہے؟‘‘
Published: undefined
کھڑگے کے مطابق، یو پی اے کے دوران مینوفیکچرنگ کی اوسط شرح نمو 7.85 فیصد تھی، جو گھٹ کر صرف 6 فیصد رہ گئی۔ انہوں نے کہا، "مودی حکومت نے 2022 تک مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 10 کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا تھا۔ وہ نوکریاں کہاں ہیں؟ پچھلے 10 سالوں میں مینوفیکچرنگ سیکٹر میں افرادی قوت کیوں کم ہوئی ہے؟"
Published: undefined
کانگریس صدر نے پوچھا، ’’کیا یہ سچ نہیں ہے کہ پیداوار سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی) اسکیم کا زیادہ تر حصہ کام کرنے میں ناکام رہا؟ اہم شعبوں کے لیے فنڈز کا زیادہ استعمال کیوں کیا گیا؟‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ٹیکسٹائل کے شعبے میں پی ایل آئی کے 96 فیصد فنڈز استعمال نہیں کیے گئے اور قابل تجدید شعبے میں پی ایل آئی کے لیے صفر فنڈز فراہم کیے گئے۔
Published: undefined
انہوں نے سوال کیا، ’’ہندوستان کی برآمدات میں فیصد اضافہ، جو کانگریس-یو پی اے کے دور میں 549 فیصد تھا، مودی حکومت کے دوران صرف 90 فیصد تک کیسے آ گیا؟" انہوں نے یہ بھی پوچھا، "کیا یہ بی جے پی کی جعلی قوم پرستی نہیں ہے جس کی وجہ سے گلوان میں 20 بہادروں کی قربانی کے بعد بھی چینی درآمدات میں 45 فیصد اضافہ ہوا؟‘‘
Published: undefined
کھڑگے نے کہا، ’’ہندوستان کو مضبوط اور جامع ملازمت پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ ملازمت کے تخلیق کاروں کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور ہائی ٹیک نیٹ ورکس کو جوڑ کر پیداوار کو ہموار کرنے کی ضرورت ہے۔ مینوفیکچرنگ اور برآمدات کو فروغ دینے میں قدر میں اضافے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے کہا، ’’ماضی میں صرف کانگریس پارٹی نے ایسا کیا ہے، اب صرف کانگریس پارٹی ہی ایسا کرنے کی اہل ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined