سال 2017 کے اسمبلی انتخاب کے نتائج میں دو ریاستوں میں سب سے بڑی پارٹی ہونے کے باوجود بی جے پی کے توڑ پھوڑ کے سبب حکومت نہیں بنا سکی، کانگریس نے اس مرتبہ ووٹ شماری سے پہلے ہی کمر کس لی ہے۔ پارٹی نے کسی طرح کی گڑبڑی کو روکنے کے لیے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل کو دہرادون اور سینئر لیڈر اجے ماکن کو پنجاب روانہ کر دیا ہے۔
Published: undefined
دراصل کانگریس کو پنجاب اور اتراکھنڈ دونوں ریاستوں مین حکومت بنانے لائق سیٹیں آنے کی پوری امید ہے۔ ایسے میں پارٹی دونوں ریاستوں میں گزشتہ غلطی سے سبق لیتے ہوئے حکومت بنانے کا کوئی بھی موقع گنوانا نہیں چاہتی ہے۔ پارٹی نے اجے ماکن کے علاوہ اپنے ترجمان پون کھیڑا کو بھی پنجاب بھیجا ہے۔ ساتھ ہی دیپندر ہڈا کو اتراکھنڈ روانہ کیا ہے۔
Published: undefined
اس سے قبل آج دن میں کانگریس نے انتخاب کے بعد کے حالات سے نمٹنے اور حالات پر نگرانی کے لیے تین نگراں کو منی پور بھیجا ہے۔ 2017 میں کانگریس سب سے بڑی پارٹی ہونے کے بعد بھی منی پور میں حکومت بنانے میں ناکام رہی تھی۔ اس لیے اس بار پارٹی نے چھتیس گڑھ حکومت میں سینئر وزیر ٹی ایس سنگھدیو، ونسینٹ پالا اور مکل واسنک کو منی پور بھیجا ہے۔
Published: undefined
کانگریس نے سبھی انتخابی ریاستوں میں اپنے سبھی نگراں اور پارٹی انچارج کو اپنے سبھی نومنتخب اراکین اسمبلی پر نظر رکھنے اور 10 مارچ کو ووٹ شماری کے دن مرکزی قیادت کو اس کی اطلاع دینے کو کہا ہے۔ اسی کے تحت کرناٹک کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار کو نگرانی اور پالیسی کے لیے گوا بھیجا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
ویڈیو گریب