نئی دہلی: انڈین نیشنل کانگریس کا سہ روزہ مکمل اجلاس شروع ہو چکا ہے جو کہ سابقہ موقعوں سے کئی لحاظ سے مختلف ہوگا جس میں بی جے پی کو انتخابی شکست دینے کے لئے مستقبل کے ممکنہ اتحاد کا بھی جائزہ لیا جائےگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کانگریس میں نئی سوچ کے فروغ پر خاص توجہ دینے اور کانگریس پارٹی میں تجربہ کار اور نوجوان لیڈروں کا موثر امتزاج پیدا کر نے کے لئے اس اجلاس میں پارٹی لیڈروں کے بجائے امور پر فوکس کیا جائے گا تاکہ پارٹی اپنے سیکولر انداز فکر سے عملی استفادہ کے ذریعہ نئی بلندیوں کوچھوسکے ۔
Published: 16 Mar 2018, 6:03 PM IST
اجلاس کے پہلے دن پارٹی صدر کے عہدے پر راہل گاندھی کے انتخاب کی توثیق بھی کی جائیگی۔کانگریس کے سنیئر لیڈر م افضل نے بتا کہ16 تا 18 مارچ اجلاس کی تما م تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جس میں کانگریس کے نئے صدر راہل گاندھی پارٹی کا ویزن دستاویز پیش کریں گےجس سے لوک سبھا اور آئندہ اسمبلی انتخابات کے لئے پارٹی کی انتخابی حکمت عملی کا خاکہ تیار کرنے میں مدد لی جائے گی۔
Published: 16 Mar 2018, 6:03 PM IST
م ۔ افضل نے یو این آئی کو بتا یا کہ اس اجلاس میں بی جے پی کو انتخابی شکست دینے کے لئے مستقبل کے ممکنہ اتحاد کا بھی جائزہ لیا جائے۔ اس لحاظ سے اس اجلاس کو پارٹی اجلاس کے سلسلے کی محض ایک کڑی پر محمول نہ کیا جائے۔پارٹی کا پچھلا مکمل اجلاس 2010میں دہلی میں ہی ہواتھا۔
Published: 16 Mar 2018, 6:03 PM IST
م۔افضل نے بتایا کہ اس سہہ روزہ اجلاس میں جو کئی لحاظ سے تاریخی ہو گا ملک کی سبھی ریاستوں اور اضلاع سے کانگریس کارکنان، ورکنگ کمیٹی کے ارکان اور مدعوئین حصہ لیں گے ۔
اجلاس میں پارٹی ملک کی ترقی کا ایک نیا اور رفتار زمانہ سے ہم آہنگ خاکہ بھی پیش کرنے جا رہی ہے جس میں بے روزگاری اور کسانوں کے مسائل سے رجوع کرنے کے ساتھ نوجوانوں کو تعلیم اور روزگار کے ذریعہ ملک کی تقدیر بدلنے کا متحمل بنانے پر غور کیا جائے گا۔موضوع بھی اٹھایا اور کہاکہ نوجوانوں کو روزگار اور کسانوں کو انکا حق ملنا چاہئے ۔
Published: 16 Mar 2018, 6:03 PM IST
ذرائع کا کہنا ہے کہ روایتی اسٹیج شو کو سابقہ موقعوں کی طرح اہمیت نہیں دی جائے گی۔ ممکن ہے کہ صدرر کانگریس بھی تقریر کے وقت ہی اسٹیج پر نظر آئیں۔واضح رہے کہ مسٹر گاندھی اپنے نائب صدر کے زمانے سے خواتین ،دلت، آدی واسی اور پسماندہ لوگوں کو پارٹی میں ذمہ دارانہ طور پر سرگرم عمل دیکھنے کی وکالت کرتے آئے ہیں۔
Published: 16 Mar 2018, 6:03 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Mar 2018, 6:03 PM IST