کانگریس نے اپنے 84ویں پلینری اجلاس سے حکومت اور تنطیم کو سیدھا پیغام دیا کہ اب ’’وقت ہے بدلاؤ کا‘‘۔ کانگریس کے ہر رہنما نے جہاں مودی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے کارکنان کو حکومت کے بدلاؤ کا پیغام دیا ۔ کانگریس کے تمام سینئر رہنماؤں نے یہ پیغام دینے کی کوشش کی کہ کانگریس کو اس کے مخالفیں کبھی نہیں ہرا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو کانگریس کے لوگ ہی ہرا سکتے ہیں دوسرا کوئی نہیں ۔کانگریس صدر راہل گاندھی، یو پی اے چیئر پرسن سونیا گاندھی اور دیگر کانگریسی رہنماؤں نے جہاں حکومت کے بدلاؤ پر زور دیا وہیں اجلاس میں واضح بدلاؤ نظر آیا۔
Published: undefined
کانگریس کے سابقہ کئی اجلاس میں ہمیشہ کانگریس کے سینئر رہنما جناردن دویدی نظامت کے فرائض ادا کرتے تھے لیکن آج کے اجلاس کی ذمہ داری نوجوانوں کے ہاتھوں میں نظر آئی۔ این ایس یو ائی کے سابق قومی صدر ندیم جاوید، نوجوان رکن پارلیمنٹ اور خواتین کانگریس کی صدر سشمیتا دیو، ڈو سو کی سابق صدر راگنی نائک اجلاس کی نظامت کرتے اور جلسہ گاہ میں ہر جگہ نوجوان ذمہ داری ادا کرتے نظر آئے۔یہ وہ بدلاؤ ہیں جو صاف محسوس کئے جا رہے ہیں۔خود کانگریس صدر راہل گاندھی نے اس بدلاؤ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’ہم بدلاؤ میں یقین رکھتے ہیں لیکن اپنے گزرے ہوئے کل کو نہیں بھولتے ‘‘۔
Published: undefined
دہلی پردیش کانگریس کے صدر اجے ماکن نے جہاں استقبالیہ خطبہ دیا تو وہیں دہلی کے سابق رکن اسمبلی نصیب سنگھ اسٹیج کے آس پاس کام کرتے نظر آئے۔ ادھر پرینکا چترویدی، شمع، راگنی اور سشمیتا دیو بہت متحرک نظر آئیں۔ یہ اجلاس پارٹی کی تاریخ میں ایک نئے باب کی شروعات نظر آیا ۔ منتظمین کی جانب سے بھی یہ کوشش صاف نظر آئی کہ شرکاء میں زیادہ تعداد نوجوانوں کی ہو اس لئے بزرگ کانگریس رہنما اس اجلاس میں خود کو الگ تھلگ سا محسوس کر رہے تھے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined