کانگریس نے مہنگائی، بے روزگاری اور کسانوں کے ایشوز پر مودی حکومت کے خلاف محاذ کھولتے ہوئے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران دسمبر میں دہلی میں ایک عظیم الشان ریلی کا انعقاد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس ریلی کو لے کر آج کانگریس کے تنظیم سکریٹری کے سی وینوگوپال کی صدارت میں کئی ریاستوں کے کانگریس لیڈران کے ساتھ اہم میٹنگ ہوئی۔
Published: undefined
میٹنگ میں راجستھان کے انچارج جنرل سکریٹری اجے ماکن، راجستھان کانگریس صدر گووند سنگھ ڈوٹاسرا سمیت تمام لیڈران موجود تھے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ چرنجیت سنگھ چنّی، ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپندر سنگھ ہڈا، انچارج وکیل بنسل، ہریانہ کانگریس صدر کماری شیلجا، نوجوت سنگھ سدھو، پنجاب کے انچارج ہریش چودھری، یو پی کانگریس صدر اجے کمار للو بھی اس میٹنگ میں موجود رہے۔
Published: undefined
دہلی میں آج کی یہ میٹنگ کانگریس صدر سونیا گاندھی کی ہدایت پر بلائی گئی تھی، جس میں ریاست سے پہنچے تمام لیڈروں سے ریلی میں اٹھائے جانے والے اہم ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس ریلی کو کامیاب بنانے کے لیے ریاستی لیڈروں کو خصوصی طور پر بلایا گیا تھا۔ میٹنگ کے بعد ہریانہ انچارج وویک بنسل نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے ایک جلسہ عام منعقد کیا جائے گا۔ فی الحال اس کی تاریخ طے نہیں ہے۔ کانگریس صدر اس پر آخری فیصلہ لیں گی۔
Published: undefined
وویک بنسل نے کہا کہ دہلی میں کس جگہ پر ریلی ہوگی، فی الحال یہ اب تک طے نہیں کیا گیا ہے۔ ریلی میں کن ایشوز پر بات ہوگی، پارٹی عوام کے درمیان کن ایشوز کو لے کر جائے گی، میٹنگ میں اس تعلق سے بات چیت ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ دہلی میں پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران یہ ریلی منعقد کی جائے گی۔ کانگریس پارٹی لگاتار مہنگائی کے ایشوز کو سبھی ریاستوں میں اٹھاتی رہی ہے۔ یہ ریلی بھی اس سیریز کا ایک حصہ ہے۔
Published: undefined
دوسری طرف اتر پردیش کانگریس صدر اجے کمار للو نے کہا کہ کانگریس نے مہنگائی کو لے کر 14 نومبر سے 29 نومبر تک ہر ریاست، بلاک اور ضلع سطح پر جو پروگرام چلا رکھا ہے، اس سلسلے میں آج ایک میٹنگ ہوئی۔ اس ضمن میں آنے والے دن میں دہلی میں ایک ریلی ہونی ہے۔ اسی ریلی کے انعقاد کو لے کر آج میٹنگ ہوئی۔ ریلی کا ایجنڈا کیا ہوگا، کن ایشوز کو کانگریس پارٹی کی جانب سے اٹھایا جائے گا، آج کی میٹنگ میں اس کی پالیسی بنائی گئی۔ فی الحال تاریخ کا تعین نہیں ہوا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز