منی پور میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔ رہ رہ کر تشدد کے واقعات سامنے آ رہے ہیں۔ امن و امان بحال کرنے کی کوششیں لگاتار ہو رہی ہیں، لیکن کچھ مقامات سے تشدد کی خبریں لگاتار آ رہی ہیں۔ تشدد میں درجنوں افراد کی جانیں جا چکی ہیں۔ کشیدہ حالات کے درمیان آج مرکزی حکومت نے متاثرہ کنبوں کو معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ لیکن مرکز کے ذریعہ منی پور معاملے پر فوری سرگرمی نہ دکھائے جانے سے اپوزیشن پارٹی کانگریس سخت ناراض ہے۔ آج اس سلسلے میں کانگریس کے سرکردہ لیڈران پر مشتمل ایک نمائندہ وفد نے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی اور ایک اعلیٰ سطح جانچ کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ سامنے رکھا۔
Published: undefined
منگل کے روز بوقت دوپہر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے پارٹی لیڈران کے ایک وفد کے ساتھ نئی دہلی واقع راشٹرپتی بھون پہنچے اور منی پور کے موجودہ حالات پر صدر جمہوریہ کے سامنے اپنی بات رکھی۔ کانگریس لیڈران نے بعد میں بتایا کہ منی پور کے بگڑتے حالات کو قابو میں کرنے کے لیے انھوں نے صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کی اور انھیں ایک عرضداشت سونپی۔ کانگریس نے عرضداشت میں سپریم کورٹ کے موجودہ جج یا سبکدوش کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی جانچ کمیشن کی تشکیل سمیت 12 مطالبات رکھے ہیں۔
Published: undefined
دوسری طرف مرکزی اور منی پور کی ریاستی حکومت نے ریاست میں نسلی تشدد کے دوران ہلاک ہونے والوں کے کنبوں کو 10 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی فساد میں مرنے والوں کے کنبوں کے ایک رکن کو ملازمت دینے کا بھی وعدہ کیا گیا ہے۔ افسران نے بتایا کہ معاوضہ کی رقم مرکزی اور ریاستی حکومت یکساں طور پر برداشت کرے گی۔
Published: undefined
اس درمیان افسران نے بتایا کہ افواہوں کی وجہ سے ریاست میں لگاتار تشدد میں اضافہ ہوا ہے۔ جب بھی امن و امان قائم ہوتا ہے تو کوئی نہ کوئی غلط جانکاری دے کر بدامنی پھیلا دیتا ہے۔ اس لیے اب افواہ پھیلانے والوں پر شکنجہ کسنے کے لیے ایک ٹیلی فون نمبر بھی جاری کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز