قومی خبریں

کرناٹک کے کانگریس لیڈروں کا مرکز کے خلاف احتجاج، خشک سالی سے متاثرہ ریاست کی امداد کا مطالبہ

وزیر اعلیٰ سدارمیا کی قیادت میں کانگریس لیڈروں نے کرناٹک میں خشک سالی سے متعلق راحت کو لے کر منگل کو اسمبلی میں گاندھی مجسمہ کے سامنے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

 

بنگلورو: وزیر اعلیٰ سدارمیا کی قیادت میں کانگریس لیڈروں نے کرناٹک میں خشک سالی سے متعلق راحت کو لے کر منگل کو اسمبلی میں گاندھی مجسمہ کے سامنے مرکزی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا کہ یہ کرناٹک کے ساتھ مرکزی حکومت کے امتیازی سلوک کے خلاف علامتی احتجاج ہے۔

نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا، "مرکزی حکومت کرناٹک سے نفرت کرتی ہے۔ نہ ہی وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور نہ ہی مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارامن نے ہمارے مطالبات کا جواب دیا۔‘‘

Published: undefined

سی ایم نے کہا کہ 22 ستمبر 2023 کو خشک سالی سے نجات کے لیے ایک میمورنڈم دیا گیا تھا۔ مرکزی ٹیم نے ریاست کا چار دنوں کا دورہ کیا تھا۔ کرناٹک شدید خشک سالی کا شکار ہے۔ 240 تعلقہ جات میں سے 223 کو خشک سالی سے متاثرہ قرار دیا گیا ہے۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ ہم نے میمورنڈم پیش کرنے میں تاخیر کی۔

Published: undefined

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت خشک سالی سے نجات کے لیے اپنا پیسہ خرچ کر رہی ہے۔ ہم 2023-24 میں گارنٹی کے لیے 36 ہزار کروڑ روپے خرچ کر رہے ہیں اور 2024-25 کے لیے 55009 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ 48000 لاکھ ہیکٹر میں فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ہم نے خشک سالی کے لیے 18 ہزار 172 کروڑ روپے کے امدادی پیکیج کا مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ مرکزی قیادت کرناٹک کا دورہ کیسے کر سکتی ہے جب اس نے ریاست کو خشک سالی سے متعلق امداد فراہم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ وزیر نے کہا، "میں کرناٹک کے دورے پر آنے والے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے خشک سالی سے متعلق ریلیف کا مطالبہ کرتا ہوں۔ جب ہمیں مرکزی حکومت سے کوئی جواب نہیں ملا تو ہمیں سپریم کورٹ جانا پڑا۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined