نئی دہلی: کانگریس لیڈر ششی تھرور نے ہفتہ کے روز نیشنل میوزیم کی بے دخلی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ خالص اور براہ راست طور پر ’بربریت‘ ہے۔
ششی تھرور نے ایکس پر لکھا ’’تعمیراتی اہمیت کی حامل ایک تاریخی عمارت کو منہدم کر کے اس کی جگہ کوکی-کٹر سرکاری عمارت تعمیر کی جائے گی! اور اس دوران کم از کم دو سال تک کوئی قومی عجائب گھر نہیں رہے گا۔ یہ خالص اور براہ راست طور پر بربریت ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے اپنے دعووں کی تائید کے لیے ایک خبر بھی منسلک کی۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری انچارج کمیونیکیشن جے رام رمیش نے بھی کہا کہ ایک اور شاندار عمارت، جو روایت کے ساتھ جدیدیت کا امتزاج کرتی ہے، اس سال کے آخر تک غائب ہو جائے گی۔
Published: undefined
ایکس پر ایک پوسٹ میں رمیش نے کہا، ’’ایک اور شاندار عمارت جو روایتی کے ساتھ جدیدیت کا امتزاج کرتی ہے، اس سال کے آخر تک غائب ہو جائے گی۔ نیشنل میوزیم، جسے جی بی دیولالیکر نے ڈیزائن کیا تھا دسمبر 1960 میں افتتاح کیا گیا تھا، اسے منہدم کیا جا رہا ہے۔ اتفاق سے، انہوں نے سپریم کورٹ کے مین بلاک کو بھی ڈیزائن کیا تھا، جو امید ہے کہ زندہ رہے گا۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ "قوم نہ صرف ایک شاہی عمارت بلکہ اپنی حالیہ تاریخ کے ایک حصہ سے بھی محروم ہو رہی ہے، جو وزیر اعظم کی منظم مہم کا ہدف ہے۔ اس میں دو سے زیادہ انمول نمائشیں ہیں اور اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ یہ قومی خزانہ منتقلی سے بچ جائے گا۔‘‘
Published: undefined
راجیہ سبھا ایم پی نے کہا، نیشنل میوزیم کی ایک شاندار تاریخ بھی ہے۔ اس کی پہلی ڈائریکٹر گریس مارلے تھے، جو ایک امریکی میوزیولوجسٹ تھے جو پہلی بار ہندوستان آئی تھیں اور 1966 تک ڈائریکٹر رہیں۔ انہوں نے 1985 میں دہلی میں آخری سانس لی۔ انہیں یہاں کافی عزت ملی، یہاں تک کہ انہیں ماتاجی مارلے کے لقب سے نوازا جانے لگا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز