کانگریس کے سینئر لیڈر اور رکن پارلیمنٹ کے سی وینوگوپال کو ’پبلک اکاؤنٹس کمیٹی‘ کا سربراہ بنایا گیا ہے۔ یہ پارلیمانی کمیٹی مرکزی حکومت کے اخراجات پر نظر رکھتی ہے اور اس کی سربراہی وینوگوپال کو ملنا اہمیت کا حامل ہے۔ اس کمیٹی صدر سمیت برسراقتدار اور حزب اختلاف کے مجموعی طور پر 22 اراکین کو شامل کیا گیا ہے۔ ان میں لوک سبھا کے 15 اور راجیہ سبھا کے 7 اراکین شامل ہیں۔
Published: undefined
اس کمیٹی میں لوک سبھا سے بی جے پی اور اس کی ساتھی پارٹیوں کے مجموعی طور پر 9 اراکین پارلیمنٹ کو شامل کیا گیا ہے۔ ان میں نشیکانت دوبے، جگدمبیکا پال، روی شنکر پرساد، سی ایم رمیش، اپراجیتا سارنگی، انوراگ ٹھاکر، تیجسوی سوریہ، مگونٹا ریڈی (تی ڈی پی)، بالاشوری ولبھ نینی (جَن سینا) وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ اپوزیشن پارٹیوں سے 6 لوک سبھا اراکین کو شامل کیا گیا ہے جن میں کانگریس سے کے سی وینوگوپال، جئے پرکاش، ڈی ایم کے سے ٹی آر بالو، ٹی ایم سی سے سوگت رائے، عآپ سے امر سنگھ اور سماجوادی پارٹی سے دھرمیندر یادو شامل ہیں۔
Published: undefined
پی اے سی میں راجیہ سبھا سے بی جے پی اور اس کی ساتھی پارٹیوں کے مجموعی طور پر 4 اراکین کو شامل کیا گیا ہے، باقی 3 اراکین حزب اختلاف سے ہیں جن میں کانگریس کے شکتی سنگھ گوہل، ٹی ایم سی کے سکھیندو شیکھر رائے اور ڈی ایم کے سے تریچی شیوا کے نام شامل ہیں۔ ایک طرح سے دیکھا جائے تو این ڈی اے کے اراکین پی اے سی میں زیادہ ہیں اور انڈیا بلاک کے اراکین کم ہیں، لیکن کانگریس لیڈر کے سی وینوگوپال کو اس کمیٹی کی سربراہی دی گئی ہے۔ وہ مرکزی حکومت کے اخراجات پر باریک نظر رکھیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined