ہماچل پردیش میں ساتویں اور آخری مرحلے میں لوک سبھا انتخابات ہونے ہیں۔ ہماچل پردیش میں لوک سبھا کی چار سیٹوں کے ساتھ چھ اسمبلی حلقوں پر ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔ اس سے پہلے کانگریس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں کے درمیان حملوں اور جوابی حملوں کا سلسلہ دیکھنے کو ملا۔
Published: undefined
نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق اب ہماچل پردیش حکومت میں ریونیو منسٹر جگت سنگھ نیگی نے بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے۔ ریونیو منسٹر جگت سنگھ نیگی نے کہا ہے کہ ہماچل پردیش میں سیاسی بحران پیدا کرنے کی بی جے پی کی سازش پوری طرح ناکام ہو گئی ہے اور اب بی جے پی رہنما خوف میں مبتلا ہیں۔
Published: undefined
ریونیو منسٹر نے کہا کہ ہماچل پردیش کے لوگ کانگریس حکومت کی طاقت ہیں۔ بی جے پی کے پاس پیسے کی طاقت ہوگی لیکن کانگریس کے پاس عوام کی طاقت ہے اور اس کی مدد سے وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو کی قیادت میں موجودہ ریاستی حکومت اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرے گی۔ یہی نہیں سال 2027 میں عوام کے اعتماد پر پورا اترتے ہوئے کانگریس پارٹی دوبارہ حکومت بنائے گی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ جے رام ٹھاکر اقتدار کے بغیر مچھلی کی طرح چھٹپٹا رہے ہیں اور سال 2022 میں ملنے والے مینڈیٹ کو ہضم نہیں کر پا رہے ہیں۔ جو کام عوامی ووٹوں سے نہیں ہوسکا، بی جے پی نے پیسے کی طاقت سے کرنے کی کوشش کی، اب یہ کوشش ناکام ہوگئی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ قائد حزب اختلاف اپنی سیٹ بیلٹ ٹھیک سے باندھ لیں، کیونکہ اب انہیں اس کرسی پر زیادہ دیر بیٹھنا پڑے گا۔ جگت سنگھ نیگی نے کہا کہ ریاست کے لوگ قابل فروخت سیاست میں نہیں بلکہ پائیدار سیاست میں یقین رکھتے ہیں۔
Published: undefined
جگت سنگھ نیگی نے کہا کہ بی جے پی نے منتخب حکومت کو گرانے کے لیے اربوں روپے کا لین دین کیا۔ بی جے پی نے ایم ایل اے کی ہارس ٹریڈنگ کی، لیکن بی جے پی کا ارادہ پورا نہیں ہوسکا۔ جگت سنگھ نیگی نے کہا کہ کانگریس کے 40 ایم ایل اے تھے اور تین آزاد ایم ایل اے بھی ریاستی حکومت کے ساتھ تھے۔ پھر بی جے پی کے پاس کون سی جادو کی چھڑی تھی کہ تین آزاد ایم ایل اے کے علاوہ کانگریس کے چھ ایم ایل اے بی جے پی میں شامل ہوگئے۔
Published: undefined
جگت سنگھ نیگی نے کہا کہ ریاستی حکومت کے پاس ہارس ٹریڈنگ کے پختہ ثبوت ہیں۔ یہ جے رام ٹھاکر اور بی جے پی کا اقتدار کا لالچ تھا کہ انہوں نے ریاست میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی۔ مرکزی حکومت نے بھی حکومت گرانے کی سازش میں بی جے پی کا ساتھ دیا اور مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا۔ مرکزی حکومت نے کانگریس کے چھ داغدار ایم ایل ایز کو سیکورٹی فراہم کی، انہیں چارٹرڈ ہوائی جہازوں اور ہیلی کاپٹروں میں بٹھایا اور انہیں مہنگے فائیو اسٹار ہوٹلوں میں ٹھہرایا۔ اس کے باوجود بی جے پی کا آپریشن لوٹس ناکام ہوا اور بی جے پی کے ارادے کامیاب نہیں ہوئے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
ویڈیو گریب