بنگلورو: کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیو کمار نے کہا ہے کہ کانگریس ایک سمندر کی طرح ہے۔ کسی کے باہر چلے جانے سے اس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ بی جے پی لوگوں کو کھینچنے کی کوشش کر رہی ہے اور کسی کو بھی نہیں بخش رہی ہے۔ اگر ہمیں بھی ایسا کرنا ہوتا تو کئی لوگوں کو پارٹی میں کھینچ لیا گیا ہوتا۔
Published: undefined
بنگلورو میں کانگریس کے دفتر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’سابق وزیر اعلیٰ جگدیش شیٹار بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کانگریس میں شامل ہوئے تھے۔ وہ وہاں کی اندرونی لڑائی سے پریشان تھے۔ شیٹار کانگریس کے ٹکٹ پر اسمبلی انتخابات میں 35000 ووٹوں سے ہارے تھے، حالانکہ ہم نے انہیں ایم ایل سی کے طور پر نامزد کیا تھا۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ 2023 کے اسمبلی انتخابات سے قبل کانگریس میں شامل ہونے والے سابق وزیر اعلیٰ جگدیش شیٹار جمعرات کو دوبارہ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’’ہماری پارٹی نے 136 سیٹیں جیتی ہیں۔ ہم اپنی غلطیوں کی وجہ سے 7 سے 8 سیٹیں ہار گئے۔ اب بھی کئی لوگ ہیں جو پارٹی میں شامل ہونے کی امید کر رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا ’’ہم نظریات اور اخلاقیات کی بنیاد پر سیاست کرتے ہیں۔ بیلگاوی اور دیگر علاقوں کے لیڈروں نے رائے دی ہے کہ شیٹار کا پارٹی سے باہر جانا اچھا ہے۔ شیٹار کو طویل مدتی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے موقع دیا گیا تھا۔ انہیں بی جے پی کے خلاف اپنے بیانات کے لیے جواب دینا چاہئے۔ ہمیں ان کے بارے میں بات کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کے جانے سے خالی ہونے والا عہدہ کانگریس کے کسی وفادار کو دیا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
ڈی کے شیو کمار نے کہا ’’ہندوستان کے آئین کو برقرار رکھنا کانگریس پارٹی کا بنیادی مقصد ہے۔ ہندوستان کی تاریخ کانگریس پارٹی کی تاریخ پر مبنی ہے۔ اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو تمام طبقات کو اقتدار میں حصہ داری ملے گی۔ پارٹی سب کو ساتھ لے کر چلتی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ہم انتخابات کے قریب پہنچ رہے ہیں۔ میڈیا میں اس پر بحث جاری ہے۔ انڈیا اتحاد متحد ہو کر انتخابات کا سامنا کرے گا۔‘‘
Published: undefined
نائب وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی پر طنز کرتے ہوئے ڈی کے شیوکمار نے کہا، ’’پارٹی نے انہیں وزیر اعلیٰ بنایا تھا اور اب وہ بی جے پی کے ترجمان بن گئے ہیں۔ اے آئی سی سی کے صدر ملکارجن کھڑگے کے مشورے مطابق مستقبل میں ٹھوس و سیکولر نظریات کے حامل لوگوں کو ہی پارٹی میں خوش آمدید کیا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined